ہندوستان نے دفاعی شعبہ میں ایک بار پھر تاریخ رقم کر دی ہے۔ پہلی بار لمبی دوری کی ہائپرسونک میزائل کے کامیابی کے ساتھ اُران کا تجربہ کیا گیا۔ یہ ملک کے لیے ایک بڑی حصولیابی ہے۔ یہ تجربہ اوڈیشہ کے ساحل سے دور ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جزیرہ سے کیا گیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو اس کی جانکاری دی۔ انہوں نے اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ان چنندہ ممالک میں شامل ہو گیا ہے جن کے پاس ایسی اہم ٹکنالوجی کو بنانے کی صلاحیت ہے۔
Published: undefined
وزیر دفاع نے سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر اپنے پوسٹ میں کہا "ہندوستان نے اوڈیشہ کے ساحل پر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جزیرہ سے لمبی دوری تک مار کرنے کی صلاحیت والے ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔" انہوں نے اس کامیابی کے لیے ڈی آر ڈی او، مسلح افواج اور صنعت کو مبارک باد پیش کی۔
Published: undefined
ہائپر سونک میزائل کو اس حساب سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ 1500 کلومیٹر سے زیادہ دوری تک پیلوڈ کو لے جاسکے۔ اس کی خاصیت یہ ہے کہ یہ تقریباً 6174 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حملہ کرتی ہے۔ ایسے میں اس کا پتہ لگانا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ اسے جدید فوجی ٹکنالوجی، مزاحمتی صلاحیت اور مار کرنے کی صلاحیت سے مزین کیا گیا ہے۔ یہ ایک جزوی مداری بمباری سسٹم (ایف او بی ایس) ری ایکشن ٹائم اور روایتی ڈیفنس سسٹم والے دشمنوں پر بھاری پڑتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined