نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کہا کہ حکومت کا ہدف ملک میں شپنگ سامان کی لاگت کو کم کرنا، ریلوے کی نقل و حمل کی صلاحیت کو بڑھانا، بندرگاہوں پر جہازوں کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ کے اوقات کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ملک میں بنیادی ڈھانچے کی توسیع پر تیز اور بلند مقاصد کے ساتھ کام کر رہی ہے اور ’’ہندوستان اب دنیا میں ایک بڑے مینوفیکچرنگ سینٹر کا خواب دیکھ سکتا ہے‘‘۔
Published: undefined
قومی دارالحکومت دہلی کے پرگتی میدان میں ’گتی شکتی یوجنا‘ کا افتتاح کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ آج ملک میں کئی دہائیوں سے نامکمل اسکیم کو مکمل کیا جا رہا ہے اور ہم نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم تیز رفتاری سے کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف لاجسٹک کی لاگت کو کم کرنا، ریلوے کی نقل و حمل کی صلاحیت کو بڑھانا اور اگلے دو سے تین برسوں میں بندرگاہوں پر ٹرن اراؤنڈ (جہازوں پر مال چڑھانے، اتارنے) کے اوقات کو بہتر بنانا ہے۔
Published: undefined
پی ایم مودی نے کہا کہ اس وقت ملک میں 200 سے زائد ہوائی اڈوں، ہیلی پورٹس، واٹر ڈروم کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، ہندوستان میں ’پلگ اینڈ پلے انڈسٹریل سسٹم‘ بنانے میں مصروف ہے جس میں کوئی بھی کارخانہ دار مشین کو آتے ہی رکھ کر پروڈکشن شروع کر سکتا ہے۔ دہلی کے قریب دادری میں اسی طرح کے صنعتی ٹاؤن شپ پر کام جاری ہے جو مشرقی اور مغربی ریل راہداریوں سے منسلک کیا جائے گا اور تیز رفتار ریل اور سڑک رابطہ فراہم کیا جائے گا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں ایسی ٹاؤن شپ قائم کر کے دنیا میں مینوفیکچرنگ پاور بننے کا خواب دیکھ سکتا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں، جن دھن اکاؤنٹس، آدھار کارڈ اور موبائل فون خدمات کو عام آدمی تک پہنچانے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف محکموں کے مابین ہم آہنگی کے لیے شروع کی گئی۔ انہوں نے گتی شکتی یوجنا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اگلے 25 کی تیاری میں مصروف ہے۔
Published: undefined
پی ایم مودی نے کہا کہ جب ان کی حکومت بنی تو ہندوستان میں دو میگا فوڈ پروسیسنگ پارکس تھے، آج یہاں 19 ایسے پارکس کام کر رہے ہیں۔ ان کی حکومت ملک میں گیس پائپ لائن کی گنجائش بڑھانے پر کام کر رہی ہے۔ مینوفیکچرنگ کلسٹرز کی تعداد 5 سے بڑھا کر 15 کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined