نئی دہلی: دنیا بھر میں کورونا وائرس کے قہر کے بعد برڈ فلو کی وبا نے دستک دے دی ہے اور انسان بھی اس کا خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش، ہریانہ، گجرات اور کیرالہ جیسی ریاستوں میں اب تک متعدد معاملے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ایسے میں پولٹری فارم کے مالکان اور چکن فروخت کرنے والے لوگوں کی دھڑکنیں تیز ہو گئی ہیں۔
Published: undefined
وہیں عوام بھی اس کشمکش میں ہیں کہ اب چکن اور انڈوں کا استعمال کیا جائے یا نہیں؟ کیا چکن کھانے سے انسانوں کے برڈ فلو سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے؟ اس طرح کے سوالوں کا ماہرین نے جواب دیا ہے اور کئی ریاستوں کی حکومتوں نے لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔
Published: undefined
آج تک سے بات کرتے ہوئے پولٹری ترقی کی مرکزی تنظیم کی ڈائریکٹر ڈاکٹر کامنا نے کہا کہ لوگوں سے ابھی سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے، کوشش کرنی چاہیے کہ کسی مرغی فارم میں نہ جائیں تاکہ کسی طرح کا خطرہ لاحق نہ ہو۔ ڈاکٹر کامنا کے مطابق انڈا اور چکن کھانے میں بھی احتیاط برتنی چاہیے، اگر وہ اچھی طرح سے پکالئے جائیں تو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ لیکن اگر آپ باہر سے گوشت لا رہے ہیں تو ہاتھوں کو بھی بار بار دھونا چاہیے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں میں برڈ فلو تیزی سے پھیل رہا ہے، لہذا اس وائرس کے انسانوں میں بھی داخل ہونے کے امکان ہیں، سب سے زیادہ خطرہ ان لوگوں کو ہے جو پولٹری کا کام کرتے ہیں اور اکثر پولٹری فارموں میں جاتے ہیں، لہذا انہیں سب سے زیادہ احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
ہریانہ حکومت کے محکمہ مویشی پروری اور ڈیری مصنوعات نے لوگوں کو پولٹری یا پولٹری کی مصنوعات کو اچھی طرح سے پکا کر کھانے کا مشورہ دیا ہے۔ ریاستی حکومت کے ترجمان نے آج یہاں بتایا کہ یہ ایڈوائزری ریاست کی پولٹری فارموں میں بڑے پیمانے پر مرغ کے مرنے کے پیش نظر جاری کی گئی ہے۔
Published: undefined
محکمہ مویشی پروری اور ڈیری مصنوعات کے مطابق ریاست کے ضلع پنچکولہ کے بروالا علاقے میں گڑھی کوٹاہ اور جولیولی گاؤں کے قریب 20 پولٹری فارموں میں گزشتہ دس دنوں کے اندر تقریبا چار لاکھ مرغیاں غیر معمولی صورتحال میں مرگئیں۔ ان کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے پولٹری فارموں سے نمونے اکٹھے کرکے ریجنل لیبارٹری (آر ڈی ڈی ایل) جالندھر بھجوا دیئے گئے ہیں اور فی الحال اس کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ آر ڈی ڈی ایل کی ٹیم بھی مرغی کے نمونے لینے کے لئے بر والا علاقے میں پہنچ چکی ہے اور ابھی تک ایویئن انفلوئنزا کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
Published: undefined
ترجمان کے مطابق ضلع پنچکولہ میں پولٹری فارموں میں مرغیوں کی کل تعداد 7787450 تھی جس میں سے 409970 مر چکی ہیں، جو پچھلے مہینوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ ایسی صورتحال میں حکومت نے لوگوں کو مرغ کا گوشت کم سے کم 70 ڈگری درجہ حرارت میں پکانے کے بعد ہی کھانے کا مشورہ دیا ہے۔
Published: undefined
مدھیہ پردیش کے اندور، مندسور اور آگر ضلع میں کووں میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔ آج یہاں جاری سرکاری ریلیز میں یہ اطلاع دی گئی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ وہیں اجین، سیہور، دیواس، گونا، شاجا پور، کھرگون اور نیمچ اضلاع میں کوؤں کے مارے جانے پر ان کے سیمپل یکجا کرکے روک تھام کی کارروائی کی گئی ہے۔
Published: undefined
ان ضلعوں میں سیمپل بھوپال واقع ہائی سیکورٹی ویٹرنری لیبارٹری (ایس ایس اے ڈی ایل)، بھوپال بھیج کر رپورٹ کا انتظار کیا جارہا ہے۔ ریاست کے مختلف ضلعوں میں اب تک تقریباً 400 کوووں کے مرنے کی اطلاع ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت نے بھی اپنے علاقہ کے لوگوں سے الرٹ رہنے کے لئے کہا گیا ہے۔ تاہم، چکن یا انڈا کھانے پر کسی کو خطرہ نہیں بتایا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ چکن، انڈا اچھی طرح سے پکا کر کھائیں اور اسے کچا نہ رہنے دیں۔ اچھی طرح سے پکا ہوا چکن اور انڈا کھائیں گے تو کسی طرح کا خطرہ نہیں رہے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز