کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے جمعہ کے روز جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے سینئر لیڈران اور مختلف لوک سبھا و اسمبلی حلقوں کے مبصرین کے ساتھ رانچی میں انتخابی پالیسی پر تبادلہ خیال کیا۔ ’سمواد‘ کے عنوان سے منعقد اس تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وینوگوپال نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں اگلے پانچ سال کے لیے ایک بار پھر انڈیا بلاک کی حکومت بننی طے ہے۔
Published: undefined
وینوگوپال نے کہا کہ ریاست میں ہمارا اتحاد مضبوط حالت میں ہے اور ہر حلقہ میں عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ رانچی کے ایک بینکوئٹ ہال میں منقعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمیں بوتھ سے لے کر ضلع، ریاست اور مرکزی سطح پر کوآرڈنیشن بنا کر انتخابی مہم چلانی ہے۔ حکومت نے گزشتہ پانچ سالوں میں جو کام کیے ہیں، اس سے عوام کو مطلع کرانا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں بی جے پی کی تخریب کاری والی پالیسیوں سے عوام کو روشناس کرانا ہوگا، یہ انتہائی ضروری ہے۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے واضح لفظوں میں کہا کہ حریف پارٹیوں کی سازشوں پر ہمیں نظر رکھنی ہوگی اور ان کے کسی بھی غلط منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دینا ہے۔ اس موقع پر جھارکھنڈ کانگریس انچارج غلام احمد میر نے پارٹی کی طرف سے چلائے جانے والے تشہیری مہم اور بوتھ مینجمنٹ کی باریکیوں پر اپنی بات رکھی۔ ساتھ ہی ریاستی کانگریس صدر کیشو مہتو کملیش، کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈر رامیشور اراؤں، سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے نے لیڈران و کارکنان سے پورے جوش کے ساتھ انتخابی مہم میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
Published: undefined
تقریب میں اتحادی پارٹیوں کے ساتھ تال میل بنا کر تشہیری مہم کا خاکہ اور اسٹار پرچارکوں کی انتخابی تقاریب کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران مختلف ضلعوں اور اسمبلی حلقوں کے آئے نمائندوں نے ایک ایک سیٹ کی زمینی حالت پر اپنی بات رکھی۔ کچھ لیڈروں نے پارٹی کے کچھ امیدواروں کے تئیں اپنی ناخوشی بھی ظاہر کی جس پر ہنگامہ بھی پیدا ہو گیا۔ اس سلسلے میں جب ریاستی انچارج غلام احمد میر سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ تقریب میں کچھ باہری لوگ گھس آئے تھے جنھوں نے ہنگامہ کرنے کی کوشش کی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے تمام لیڈران و کارکنان متحد ہیں اور ان میں کسی طرح کی نااتفاقی نہیں ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ کی 30 اسمبلی سیٹوں پر کانگریس اپنے امیدوار کھڑے کر رہی ہے۔ حالانکہ کانگریس کی 2 سیٹوں (چھترپور اور وشرام پور) میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے بھی اپنے امیدوار اتار دیے ہیں۔ ایسے میں ان دونوں سیٹوں پر کانگریس اور آر جے ڈی کے درمیان دوستانہ مقابلے کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا