راجستھان کے ٹونک ضلع کے دیولی-اونیارا حلقے میں ضمنی انتخابات کے دوران آزاد امیدوار نریش مینا کے تشدد سے گاؤں سمراوتا میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ رپورٹ کے مطابق نریش مینا نے ایس ڈی ایم کو تھپڑ مار دیا، جس سے گاؤں میں کشیدگی کی فضا قائم ہو گئی۔ بدھ کی رات سے ہی پولیس نے نریش مینا کو گرفتار کرنے کی کوششیں شروع کیں لیکن وہ فرار ہو گیا تھا۔ جمعرات دوپہر کو پولیس نے اسے آخرکار گرفتار کر لیا۔
Published: undefined
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب حلقے میں ووٹنگ کے دوران کشیدگی بڑھ گئی اور ہنگامہ رات بھر جاری رہا۔ گاؤں کے لوگوں میں غصہ بڑھتا گیا اور انہوں نے پولنگ پارٹیوں کو روکنے کی کوشش کی۔ جب پولیس نے مداخلت کی تو لوگوں نے پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ مشتعل لوگوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور ایس پی وکاس سانگوان کی گاڑی بھی توڑ دی گئی۔
Published: undefined
بدھ کی رات 9 بجے پولیس نے نریش مینا کو گرفتار کیا لیکن اس کے حامیوں نے ہنگامہ کر کے پولیس حراست سے رہا کرا لیا۔ جمعرات صبح نریش مینا دوبارہ سمراوتا گاؤں میں نمودار ہوا اور پولیس پر الزامات لگائے۔ اس کے بعد اس نے رضاکارانہ گرفتاری کی پیشکش کی، اور پولیس نے دوپہر کو دوبارہ اُسے گرفتار کرلیا۔
پولیس نے صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے بدھ رات گاؤں میں کریک ڈاؤن کیا جس کے نتیجے میں 60 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اس جھڑپ میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں گاؤں کے رہائشی اور پولیس اہلکار شامل ہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم