وشو ہندو پریشد کے بین الاقوامی ایگزیکٹو صدر آلوک کمار نے کہا کہ پاکستان کے سندھ میں نہ تو مذہب، نہ ثقافت، نہ مندر اور نہ ہی بیٹیاں محفوظ ہیں، اس لیے اسے پاکستان کے چنگل سے آزاد کرانا ہی ایک کا واحد راستہ ہے۔ جس کے لیے عالمی سول سوسائٹی کو آگے آنا پڑےگا۔
Published: undefined
جنوبی دہلی میں لاجپت نگر سندھی سماج کے زیر اہتمام لال لوئی پروگرام میں موجود لوگوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ کی مقدس سرزمین کی پاکستان کو منتقلی ایک ناپاک عمل ہے جس کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں سنت جھولے لال کے پیروکار بری حالت میں جینے پر مجبور ہیں۔ غیر انسانی اذیتوں اور اپنے عقیدے اور خاندان کی حفاظت کے لیے ضروری ہو گیا ہے کہ سندھی برادری کے ساتھ ساتھ مزارعین اور شیعہ برادری کو بھی پاکستانی جہادی دہشت گردی اور غیر انسانی مظالم سے نجات دلائی جائے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ 96 سالہ لال کرشن اڈوانی جی سندھی سماج کی ایک مضبوط شخصیت ہیں، جنہیں شری رام جنم بھومی تیرتھ کھیتر ٹرسٹ نے رام مندر پران پرتشٹھان کے لیے مدعو کیا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ان کی عمر، صحت اور ناموافق موسمی حالات کے باوجود انہوں نے خوشی سے وہاں جانے کے لیے رضامندی ظاہر کی۔
Published: undefined
وی ایچ پی کے قومی ترجمان ونود بنسل کے ساتھ پروگرام میں پہنچے وی ایچ پی کے ورکنگ پریذیڈنٹ نے بھی کہا کہ 22 جنوری کو تمام خاندانوں کو گھر سے باہر آنا ہے، تمام رشتہ داروں کو اپنے ساتھ قریبی مندر پہنچنا ہے اور اجتماعی طور پر اس میں شرکت کرنا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined