نئی دہلی: وزارت داخلہ نے دہلی کے سابق وزیر اور عآپ لیڈر ستیندر جین کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت سی بی آئی تحقیقات کو منظوری دے دی ہے۔ ستیندر جین پر دھوکہ باز سکیش چندر شیکھر سے 10 کروڑ روپے بطور تحفظ رقم لینے کا الزام ہے۔
Published: undefined
ستیندر جین اور تہاڑ جیل کے سابق ڈی جی سندیپ گوئل پر تہاڑ جیل میں بھتہ خوری کا ریکٹ چلانے اور دہلی کی مختلف جیلوں میں بند ہائی پروفائل قیدیوں سے تحفظ کی رقم وصول کرنے کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ گینگسٹر سکیش چندر شیکھر نے ستیندر جین اور سندیپ گوئل اور تہاڑ جیل کے دیگر اہلکاروں راج کمار اور مکیش پرساد پر سال 2019-22 کے درمیان 12.50 کروڑ روپے کی خورد برد کا الزام لگایا تھا۔
Published: undefined
بڑے ٹھگ سکیش چندر شیکھر نے دہلی کے ایل جی کو بھی اس سلسلے میں شکایت بھیجی تھی۔ الزام ہے کہ تہاڑ جیل کے ستیندر جین اور دیگر اہلکاروں نے پیسوں کے عوض اپنے سرکاری عہدوں کا غلط استعمال کیا اور جیل مینول کے خلاف جیل میں بند قیدیوں کو بہت سی سہولیات فراہم کیں۔
الزام ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں قید دہلی کے سابق وزیر ستیندر جین کو اس وقت کے جیل حکام نے مبینہ طور پر نہ صرف جیل میں وی آئی پی ٹریٹمنٹ دیا بلکہ دیگر قیدیوں سے مساج بھی کروایا۔
Published: undefined
فروری میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے اس معاملے میں ستیندر جین کے خلاف سی بی آئی انکوائری کی وزارت داخلہ کو سفارش کی تھی۔ گزشتہ سال نومبر میں سی بی آئی نے لیفٹیننٹ گورنر کو ایک خط لکھا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ستیندر جین تہاڑ جیل سے بھتہ خوری کا ایک ہائی پروفائل ریکٹ چلا رہے ہیں۔ سی بی آئی نے کہا کہ جین نے ٹھگ سکیش سے تحفظ کی رقم کے طور پر 10 کروڑ روپے مانگے تھے۔ سکیش نے الزام لگایا ہے کہ 2018 اور 2021 کے درمیان، ستیندر جین نے خود یا اپنے ساتھیوں کے ذریعے ان سے پیسے بٹورے۔
Published: undefined
ستیندر جین کو مئی 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی آخری ضمانت کی درخواست اس سال مارچ میں سپریم کورٹ نے مسترد کر دی تھی اور انہیں منی لانڈرنگ کیس میں خودسپردگی کرنے کو کہا گیا تھا۔ تب سے وہ تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ قبل ازیں، انہیں 26 مئی 2023 کو جیل کے باتھ روم میں گرنے کے بعد عبوری طبی ضمانت دی گئی تھی۔ ان کی ضمانت کی مدت کے دوران ریڑھ کی ہڈی کا آپریشن ہوا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined