نئی دہلی: ملک کی پانچ ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے ایکٹو معاملے میں اضافہ ہوا ہے اور دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ان کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے بدھ کو کہا کہ صبح 7 بجے تک 220.01 کروڑ سے زیادہ ویکسین دی گئی ہیں۔
Published: undefined
وزارت نے بتایا کہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں جہاں پانچ ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا کے ایکٹو کیسز بڑھے ہیں، وہیں باقی ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ان کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ ملک میں کورونا کے 82 ایکٹو کیسز میں کمی کے بعد ان کی تعداد 3408 تک آ گئی ہے۔ ایکٹو کیسز کی شرح 0.1 فیصد ہے اور اسی عرصے کے دوران 210 افراد کووڈ-19 انفیکشن سے شفایاب ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے اس وبا سے صحت یاب ہونے والوں کی کل تعداد 4,41,42,242 ہو گئی ہے اور شرح ملک میں صحت یاب ہونے کی شرح 98.80 فیصد جبکہ کورونا وائرس کے انفیکشن سے ایک مریض کی ہلاکت کی تعداد 5,30,680 اور اموات کی شرح 1.19 فیصد ہے۔
Published: undefined
ہریانہ، ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں لداخ اور پڈوچیری سمیت قومی دارالحکومت میں ایکٹو کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ دہلی میں کورونا انفیکشن کے دو ایکٹو کیسز بڑھ گئے ہیں، جس کی وجہ سے اب ایکٹو کیسز کی تعداد 31 ہو گئی ہے اور اس بیماری سے چھٹکارا پانے والوں کی تعداد بڑھ کر 19,80,547 ہو گئی ہے۔ ریاست میں مرنے والوں کی تعداد 26,519 ہے۔
Published: undefined
کیرالہ میں 12 ایکٹو کیسز کی کمی کے باوجود، اس میں اب بھی سب سے زیادہ فعال کیسز 1,436 ہیں۔ کورونا وبا سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 67 لاکھ 54 ہزار 759 ہو گئی ہے اور مرنے والوں کی تعداد 71 ہزار 540 پر مستحکم ہے۔ کرناٹک میں کورونا انفیکشن کے تین فعال معاملات میں کمی کے ساتھ، ان کی کل تعداد کم ہو کر 1,272 ہوگئی ہے۔ اس سے چھٹکارا پانے والوں کی کل تعداد 40,30,130 ہوگئی ہے اور مرنے والوں کی تعداد 40,307 ہے۔
Published: undefined
مہاراشٹر میں 13 ایکٹو کیسز کی کمی کے ساتھ، ان کی کل تعداد کم ہو کر 132 ہو گئی ہے۔ اس عرصے کے دوران 33 افراد کے صحت یاب ہونے کے بعد اس سے نجات پانے والوں کی کل تعداد 79 لاکھ 87 ہزار 824 ہو گئی ہے۔ ریاست میں مرنے والوں کی تعداد 1,48,412 پر مستحکم ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز