اتر پردیش میں ایک بار پھر قرض کے بوجھ تلے دبے ایک کسان کی خودکشی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ واقعہ اتر پردیش کے سہارنپور کا ہے جہاں بینک ملازمین کے ذریعہ قرض وصولی سے متعلق مبینہ دباؤ سے پریشان ہو کر کسان نے موت کو گلے لگا لیا۔ مہلوک کسان کے بیٹے نے بینک ملازمین پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں اور تھانہ میں تحریر دے کر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اہل خانہ کی تحریر پر تھانہ گاگل ہیڑی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ سہارنپور کے تھانہ گاگل ہیڑی علاقہ کے گاؤں رسول پور پاپڑے باشندہ ونود کمار نے کسان کریڈٹ کارڈ پر 2.80 لاکھ روپے کا قرض لیا تھا۔ کسان ونود کی معاشی حالت ٹھیک نہیں تھی جس کی وجہ سے وہ قسط کی ادائیگی نہیں کر پا رہا تھا۔ ونود کے بیٹے راجیش کمار کا کہنا ہے کہ منگل کے روز بینک کے چار ملازمین ان کے گاؤں پہنچے تھے۔ الزام ہے کہ بینک ملازمین جبراً ان کے والد کو گاڑی میں بٹھا کر لے جانے لگے۔ مقامی لوگوں نے کسی طرح معاملہ ٹھنڈا کرایا، لیکن بدھ کی صبح 5.30 بجے ونود کمار اپنے گھر سے نکل گئے اور گاؤں کے ہی ایک کھیت میں جا کر مفلر سے درخت پر پھندا لگا کر انھوں نے خودکشی کر لی۔ راجیش کمار کا کہنا ہے کہ بینک ملازمین کے خراب سلوک سے پریشان ہو کر ہی اس کے والد نے اتنا افسوسناک قدم اٹھایا۔
Published: undefined
خودکشی واقعہ کی خبر ملنے کے بعد جائے وقوع پر پہنچی گاگل ہیڑی پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد مہلوک کے اہل خانہ گاؤں والوں کے ساتھ لاش کو لے کر تھانہ گاگل ہیڑی پہنچے اور بینک ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ موقع پر پہنچی سی او صدر روچی گپتا کی یقین دہانی کے بعد گھر والوں اور گاؤں والوں کو مطمئن کرایا گیا، پھر لاش کو گاؤں لے جایا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined