ساگر: مدھیہ پردیش کے ساگر کے ایک نجی اسکول میں کورونا ٹیکہ کاری میں سنگین لاپرواہی کا انکشاف ہوا ہے۔ یہاں کے جین پبلک اسکول میں ٹیکہ کاری کے دوران 30 بچوں کو ایک ہی سرنج سے ٹیکہ لگا دیا گیا! دراصل اس اسکول میں بچوں کے لیے کورونا ٹیکہ کاری کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا، اس دوران کچھ والدین نے شکایت کی کہ ویکسین لگانے والا ملازم ایک ہی سرنج سے ایک سے زائد بچوں کو ٹیکے لگا رہا ہے۔
Published: undefined
اس حساس معاملہ کے منظر عام پر آنے کے بعد انتظامی سطح پر تحقیقات کا آغاز ہو گیا ہے اور اس کی لپیٹ میں محکمہ صحت کے کچھ افسران آ سکتے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے فوری طور پر ایک پرائیویٹ نرسنگ کالج کے تیسرے سال کے طالب علم جتیندر اہیروار کے خلاف گوپال گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرا دی ہے، جس نے بدھ کے روز یہاں کے بچوں کو ٹیکے لگائے تھے۔
Published: undefined
جتیندر نے دعویٰ کیا ہے کہ حکام کی طرف سے صرف ایک ہی سرنج بھیجی گئی تھی اور اسے محکمہ کے سربراہ نے حکم دیا تھا کہ وہ اسی سے تمام بچوں کو ٹیکے لگائیں۔ طالب علموں کے والدین کی طرف سے ریکارڈ کی گئی ویڈیو میں جتیندر نے کہا کہ وہ ان افسر کا نام نہیں جانتے، جنہوں نے انہیں ایک ہی سرنج سے ٹیکہ لگانے کو کہا تھا۔
Published: undefined
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اس بات سے واقف ہے کہ ایک سرنج ایک سے زیادہ لوگوں کو ٹیکہ لگانے کے لیے استعمال نہیں کی جانی چاہیے، جتیندر نے کہا، ’’میں یہ جانتا ہوں، اسی لیے میں نے ان سے پوچھا تھا کہ کیا مجھے صرف ایک ہی سرنج استعمال کرنی ہے؟ انہوں نے کہا ہاں! یہ کیسے میری غلطی ہے؟ میں نے وہی کیا جو مجھے کرنے کو کہا گیا تھا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined