قومی خبریں

ایشیا پاور انڈیکس میں ہندوستان نے جاپان کو پیچھے چھوڑ تیسرا مقام کیا حاصل، مرکزی حکومت کا اظہارِ خوشی

مرکزی وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ایک بڑی تبدیلی کے تحت ہندوستان نے جاپان کو پیچھے چھوڑ کر ایشیا پاور انڈیکس میں تیسرے سب سے طاقتور ملک کا درجہ حاصل کیا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

 

تصویر @ICC

مرکزی حکومت نے بدھ کے روز ایک اہم جانکاری یہ دی ہے کہ ہندوستان (39.1) ’ایشیا پاور انڈیکس‘ میں جاپان (38.9) کو پیچھے چھوڑ کر تیسرا سب سے طاقتور ملک بن گیا ہے۔ اس انڈیکس میں پہلا مقام امریکہ (81.7) اور دوسرا مقام چین (72.7) کو حاصل ہوا ہے۔ مرکزی وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے اس سلسلے میں خوشی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہندوستان کی تیز معاشی ترقی، نوجوان آبادی، معیشت کی وسعت کے سبب ہندوستان کی حالت بہتر ہوئی ہے۔

Published: undefined

مرکزی وزارت برائے اطلاعات و نشریات کے ذریعہ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایک بڑی تبدیلی کے تحت ہندوستان نے جاپان کو پیچھے چھوڑ کر ایشیا پاور انڈیکس میں تیسرے سب سے طاقتور ملک کا درجہ حاصل کیا ہے۔ یہ ہندوستان کی دنیا بھر میں بڑھ رہی ساکھ کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘ وزارت نے بتایا کہ ایشیا پاور انڈیکس میں پتہ چلا ہے کہ علاقائی طاقتوں کی فہرست میں بھی ہندوستان کی حالت لگاتار بہتر ہو رہی ہے اور ہندوستان کا اثر بھی بڑھ رہا ہے۔

Published: undefined

مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی رینکنگ بہتر ہونے میں سب سے اہم فیکٹر اس کی معاشی ترقی ہے۔ ہندوستان نے کورونا وبا کے بعد زبردست معاشی ریکوری کی جس کی وجہ سے ہندوستان کی معاشی صلاحیت میں 4.2 پوائنٹس کا اضافہ درج کیا گیا۔ ملک کی معاشی ترقی میں اس کی بڑی آبادی کا اہم کردار ہے اور مضبوط معاشی شرح ترقی کے سبب ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف گامزن ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ ایشیا پاور انڈیکس کی شروعات 2018 میں ’لاوی انسٹی ٹیوٹ‘ کے ذریعہ کی گئی تھی۔ اس میں ایشیا پیسفک علاقہ میں سالانہ بنیاد پر طاقتور ممالک کی ایک فہرست تیار کی جاتی ہے۔ اس میں ایشیا پیسفک کے 27 ممالک کی حالت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ ایشیا پاور انڈیکس میں کسی بھی ملک کی طاقت کا اندازہ اس کی معاشی صلاحیت، فوجی صلاحیت، مستقبل کے وسائل، معاشی شراکت داری، دفاعی نیٹورک، اسٹریٹجک اثر اور ثقافتی اثر کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined