اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی لاء طالبہ کے ذریعہ لگائے گئے جنسی استحصال کے معاملے میں بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سوامی چنمیانند کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔ خبروں کے مطابق چنمیانند کو نظر بند کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی چنمیانند کے ’دویہ دھام‘ کا بیڈ روم بھی سیل کر دیا گیا ہے۔ آج یعنی جمعہ کو فورنسک ٹیم کمرے کی جانچ کر سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس آئی ٹی کے اشارے پر دِویہ دھام میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
Published: 13 Sep 2019, 1:10 PM IST
اس سے قبل جمعرات کی دیر شب تقریباً 2 بجے تک چنمیانند اور ان کے کچھ خاص لوگوں سے ایس آئی ٹی نے پوچھ تاچھ کی۔ خبروں کے مطابق یہ پوچھ تاچھ جمعرات کی شام میں شروع ہوئی تھی جو دیر رات تک چلی۔ حالانکہ عصمت دری معاملہ میں اب تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہے۔ اتر پردیش پولس ذرائع کے مطابق ’’بھلے ہی ایس آئی ٹی کی نگرانی الٰہ آباد ہائی کورٹ کی دو رکنی خصوصی بنچ کر رہی ہو، لیکن معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے صوبے کی حکومت اور ریاستی پولس ڈائریکٹر جنرل او پی سنگھ قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
Published: 13 Sep 2019, 1:10 PM IST
شاہجہاں پور میں کئی دن سے ٹھہری ہوئی ایس اائی ٹی کی ٹیم کے رکن ملزم، گواہ اور شکایت دہندگان کے علاوہ باقی لوگوں سے دوری اختیار کیے ہوئے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ ایس آئی ٹی پر الٰہ آباد ہائی کورٹ کی خصوصی بنچ نظر رکھ رہی ہے۔ جانچ میں کیا کچھ نکل کر سامنے آ رہا ہے؟ جانچ کی سمت کیا ہے؟ لمحہ لمحہ کی جانکاری پولس ڈائریکٹر جنرل اوم پرکاش سنگھ کو ایس آئی ٹی دے رہی ہے تاکہ ایس آئی ٹی جب رپورٹ کے ساتھ الٰہ آباد ہائی کورٹ کو دو رکنی بنچ کے سامنے پیش ہو تو ریاستی حکومت اور ریاستی پولس کی بدنامی نہ ہو۔
Published: 13 Sep 2019, 1:10 PM IST
خبروں کے مطابق اتر پردیش پولس اورایس آئی ٹی کو یہ خوف بھی لگا ہوا ہے کہ اگر اس کی جانچ میں کہیں کوئی خامی رہ گئی تو ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ ریاستی پولس کی ایس آئی ٹی سے چھین کر معاملہ سی بی آئی کے حوالے کر دیا جائے۔
Published: 13 Sep 2019, 1:10 PM IST
بہر حال، ان تمام باتوں کے درمیان ہی ایس آئی ٹی کے اشارے پر سوامی چنمیانند کے آشرم کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ آشرم کے باہر اضافی پولس فورس تعینات کر دیا گیا ہے۔ پولس کے اعلیٰ ذرائع کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ ایس آئی ٹی نے سوامی چنمیانند اور ان کے خاص لوگوں کو کہیں باہر نہ نکلنے کی ہدایت دے رکھی ہے۔
Published: 13 Sep 2019, 1:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Sep 2019, 1:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز