فوڈ سپلائی کرنے والی کمپنی ’زومیٹو‘ کے ملازمین کے ایک گروپ نے ہند۔چین سرحد پر چینی افواج کے حملے میں 20 جوانوں کی شہادت پر احتجاج کرتے ہوئے آفیشیل ٹی شرٹ کو جلا دیا ہے اور کمپنی کی نوکری چھوڑ دی ہے۔
Published: undefined
جنوبی کولکاتا کے بے ہالا میں احتجاج کرتے ہوئے کچھ لوگوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے زومیٹو کی نوکری چھوڑ دی ہے اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ’زومیوٹو‘ میں چینی سرمایہ کاروں کا روپیہ لگا ہوا ہے اس لئے اس کمپنی کے ذریعہ کھانا نہ منگوائیں۔
Published: undefined
2018 میں چینی کمپنی ’علی بابا‘ نے زومیوٹو میں 210 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔اس وقت علی بابا کے پاس 14.7 فیصد اسٹاک ہے۔ اس وقت فوڈ ڈلیوری انڈسٹری 150 ملین سالانہ کا بزنس کرتی ہے۔
Published: undefined
ایک احتجاج کرنے والے نے بتایا کہ ایک طرف چینی کمپنیاں ہندوستان سے روپے کماتی ہیں اور دوسری طرف ہماری افواج پر حملہ کرتی ہیں۔ چینی افواج ہندوستانی سرزمین پرقبضہ کرنا چاہتی ہے اور ہم اس کو برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔ ایک دوسرے مظاہرین نے کہا کہ ہم بھوکا رہنا پسند کریں گے مگر جس کمپنی میں چینی کمپنی نے سرمایہ کررکھی ہے اس میں کام نہیں کریں گے۔
Published: undefined
مئی میں زومیوٹو نے اپنے 250 ملازمین کو نوکری سے ہٹادیا تھا۔ کمپنی نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک بھر میں ریسٹورنٹ بند ہیں۔ اس نئی پیش رفت پر زومیوٹو کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز