منی پور میں لاپتہ ہوئے 6 میں سے 3 لوگوں کی لاش برآمد ہونے کے بعد ریاست میں ایک بار پھر تشدد کے واقعات سامنے آنے لگے ہیں۔ ہفتہ کو مظاہرین نے ریاست کے تین وزیروں اور چھ اراکین اسمبلی کے گھروں کو نشانہ بنایا۔ جس کے بعد حکومت کے ذریعہ 5 ضلعوں میں بے مدت حکم امتناعی نافذ کر دی گئی ہے، ساتھ ہی انٹرنیٹ خدمات پر بھی کئی جگہوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے منی پور میں ہو رہے تشدد کو لے کر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے "نہ منی پور ایک ہے، نہ منی پور سیف ہے"۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ڈبل انجن حکومت میں نہ تو منی پور ایک ہے، نہ ہی منی پور محفوظ ہے۔ مئی 2023 سے ریاست ناقابل برداشت درد، تقسیم اور بڑھتے تشدد سے گزر رہا ہے، جس کی وجہ سے یہاں لوگوں کا مستقبل برباد ہو چکا ہے۔ ہم پوری ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی جان بوجھ کر منی پور کو جلانا چاہتی ہے کیونکہ وہ نفرت انگیز تقسیم کی سیاست کرتی ہے۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے منی پور کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 7 نومبر سے اب تک کم سے کم 17 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ متاثرہ علاقوں کی فہرست میں نئے ضلع جوڑے جا رہے ہیں اور آگ سرحدی شمال مشرقی ریاستوں تک پھیل رہی ہے۔ کھڑگے نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ خوبصورت سرحدی ریاست منی پور میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ بھلے ہی آپ مستقبل میں منی پور جائیں، لیکن ریاست کے لوگ کبھی آپ کو معاف نہیں کریں گے۔ یہاں کے لوگ کبھی نہیں بھولیں گے کہ آپ نے انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیا اور ان کے دکھوں کو دور کرنے اور حل تلاش کرنے کے لیے کبھی ان کی ریاست میں قدم نہیں رکھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا
تصویر: پریس ریلیز