کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج مہاراشٹر کے سانگلی میں عظیم الشان جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی اور آر ایس ایس پر زوردار انداز میں حملہ کیا اور آئین کو لاحق خطرات سے عوام کو آگاہ کیا۔ انھوں اپنی تقریر کے دوران مہاراشٹر میں برسراقتدار اتحاد ’مہایوتی‘ کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ اس تقریب میں کھڑگے کے علاوہ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بھی شرکت کی۔ اس سے قبل دونوں لیڈران نے کانگریس کے آنجہانی لیڈر اور سابق وزیر ڈاکٹر پتنگ راؤ کدم کے مجسمہ کی نقاب کشائی کی اور ان کی یاد میں تیار میوزیم کو عوام کے حوالے کیا۔
Published: undefined
اپنے خطاب کے دوران کانگریس صدر کھڑگے نے ڈاکٹر پتنگ راؤ کدم کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ صفر سے شکھر (عروج) تک پہنچے، ان کی زندگی ایک معمولی استاد کی کامیابی کی داستان ہے۔ وہ لوگوں کے لیے ترغیب کا ذریعہ ہیں۔ ایک غریب کسان کنبہ میں پیدا ہو کر اپنی محنت اور ویژن کی طاقت سے انھوں نے تعلیم کے شعبہ میں شاندار کام کیا۔
Published: undefined
ملک کے موجودہ حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس آئین کو ختم کرنے پر آمادہ ہے۔ آر ایس ایس تعلیم کے شعبہ میں اپنا ہاتھ پھیلا رہی ہے اور وہ نصاب کو بھی بدل رہی ہے۔ وہ آئین کو ہٹانا چاہتی ہے، لیکن کانگریس ایسا کبھی نہیں ہونے دے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی اور آر ایس ایس بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کو ختم کرنا چاہتے ہیں، لیکن کانگریس ایسا ہونے نہیں دے گی۔ آئین بچانے کے لیے ہم مضبوطی کے ساتھ لڑیں گے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’آج آئین کی مخالفت کرنے والوں کے ہاتھ میں اقتدار چلا گیا ہے۔ نریندر مودی اپوزیشن کی حکومتوں کو توڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ لوک سبھا انتخاب میں انڈیا اتحاد اکثریت کے قریب آ گیا، اگر اتحاد کو 20 سیٹیں زیادہ ملتیں تو مودی حکومت مرکز میں نہیں ہوتی۔ اس سے آپ کو سمجھنا چاہیے کہ آپ کے پاس طاقت ہے، آپ ہی حالات کو بدل سکتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اس دوران کھڑگے نے شیواجی مہاراج کی مورتی ٹوٹنے کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے پی ایم مودی کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ کھڑگے نے کہا کہ اس سے مہاراشٹر کا نام پورے ملک میں بدنام ہوا ہے، مہاراشٹر اور ملک کی بے عزتی ہوئی ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے بھی اس تقریب سے خطاب کیا اور مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم مودی صرف دو لوگوں کی حکومت چلاتے ہیں۔ بڑے سے بڑا کانٹریکٹ امبانی اور اڈانی کو ملتا ہے۔ مودی حکومت تین سیاہ قوانین لائی، کسان تحریک میں 700 سے زائد کسان شہید ہوئے۔ دو لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے نوٹ بندی اور غلط جی ایس ٹی نافذ کر کے چھوٹے کاروباریوں کو ختم کر دیا گیا۔ آج نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔ راہل گاندھی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی آئین ختم کرنا چاہتی ہے۔ وہ منصوبہ بندی کے ساتھ ہر شعبہ میں اپنے لوگوں کو رکھنا چاہتی ہے۔ آج ہندوستان میں ایک ہی طریقے کی میرٹ ہے، اور وہ ہے آر ایس ایس سے ہونا۔ صرف آر ایس ایس کے لوگوں کی میرٹ مانی جاتی ہے۔ جو لوگ آر ایس ایس کے نہیں ہیں، ان کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز