ترواننت پورم: ڈیری فارمرز کی بڑھتی ہوئی لاگت کو پورا کرنے کے لئے، کیرالہ کوآپریٹو دودھ مارکیٹنگ فیڈریشن ( کے سی ایم ایم ایف) نے جمعرات یعنی یکم دسمبر سے دودھ کی قیمت میں 6 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے۔ ملما کے صدر کے ایس منی نے یہ اطلاع دی۔ کے ایس منی نے کہا کہ نظرثانی کے مطابق 500 ملی لیٹر ڈبل ٹونڈ دودھ کی قیمت 24 روپے، نان ہوموجنائزڈ ٹونڈ دودھ 25 روپے، ہوموجنائزڈ ٹونڈ دودھ 26 روپے، ہوموجنائزڈ ٹونڈ دودھ 28 روپے، 500 ملی لیٹر معیاری دودھ 29 روپے اور 520 ایم ایل پرائیڈ دودھ 28 روپے کا ہے۔
Published: undefined
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کے ایس منی نے کہا کہ قیمتوں میں 83.75 فیصد اضافہ کسانوں کو دیا جائے گا۔ یعنی ایک لیٹر دودھ پر چھ روپے کے اضافے میں سے 5.025 روپے کسان کو ملیں گے۔ اس کے علاوہ ویلفیئر فنڈ میں 0.75 پیسے دیئے جائیں گے۔ دودھ کوآپریٹیو اور ڈیلروں کو بڑھی ہوئی قیمت کا 5.75 فیصد (0.345 روپے) ملے گا۔ 3.5 فیصد (0.21 روپے) فیڈریشن کو اور 0.5 فیصد (0.03 روپے) پلاسٹک کے خاتمے کے پروگرام میں جائیں گے۔
Published: undefined
کے ایس منی نے کہا کہ جہاں کسانوں کو قیمتوں میں نظرثانی سے زیادہ تر فائدہ ہوگا، وہیں دودھ کوآپریٹیو اور ڈیلروں کو بھی اس فیصلے سے فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیری سیکٹر گزشتہ چند سالوں سے انتہائی مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ ڈیری کے چیئرمین نے کہا کہ 2019 کے بعد اب دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ سال 2019 میں 4 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا جس میں سے 3.35 روپے کسانوں کو دیئے گئے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ یکم نومبر سے مویشیوں کے چارے کی قیمتوں میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ خام مال کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے جانوروں کا چارہ تیار کرنے والی فیکٹریاں اپنی حتمی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیے بغیر کام نہیں کر سکتیں۔ مویشیوں کے چارے کی فیکٹریوں کو رواں مالی سال کے دوران 18 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر ریاستوں سے کیرالہ میں دودھ کی آمد میں کمی آئی ہے۔
Published: undefined
کے ایس منی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ پینل کے مطالعہ کی بنیاد پر ملما اور کے ایف ایل مویشیوں کے چارے کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ حکومت نے ایس ایل بی پی اسکیم کے تحت مویشیوں کے چارے کی قیمت میں بھی اضافہ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز