قومی خبریں

جھارکھنڈ میں ’مودانی گروپ‘ نے کسانوں کی زمین حاصل کر لی لیکن معاوضہ ادا نہیں کیا! جے رام رمیش مودی حکومت پر حملہ

جے رام رمیش نے کہا، ’’مودانی گروپ نے جھارکھنڈ میں کوئلے پر مبنی بجلی گھر کے قیام کے لیے کسانوں سے جبراً زمین حصول کی تھی لیکن کسانوں کو ابھی تک مکمل معاوضے کا انتظار ہے‘‘

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

 

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں مودی حکومت اور اڈانی گروپ کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ جھارکھنڈ میں کسانوں کی زمین کا زبردستی حصول اور معاوضے کی عدم ادائیگی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ انہوں نے اس معاملے کو اجاگر کرتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر کسانوں کو ان کے حقوق فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے لکھا، ’’2015 میں ’مودانی گروپ‘ نے جھارکھنڈ کے گوڈا ضلع میں دس دیہاتوں میں کوئلے پر مبنی بجلی گھر کے قیام کی کوششیں شروع کیں۔ اس پروجیکٹ کے لیے مقامی کسانوں سے 1255 ایکڑ زمین کا زبردستی حصول کیا گیا، جس کے دوران کئی شکایات سامنے آئیں کہ اس عمل میں زبردستی اور دھمکیاں شامل تھیں۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا، ’’سابقہ بی جے پی حکومت کے مکمل تعاون سے یہ پروجیکٹ تیز رفتاری سے آگے بڑھایا گیا، جس میں بجلی گھر کو خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ) قرار دینے سمیت کئی فوائد فراہم کیے گئے۔ غیر حیاتیاتی وزیراعظم کی حکومت نے بھی اس پروجیکٹ کی تکمیل میں دلچسپی رکھی، جس کی وجہ سے یہ معاملہ مزید پیچیدہ ہو گیا۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں سیاسی تبدیلی کے بعد، جو پہلے اس بجلی گھر سے بجلی خرید رہا تھا، مرکزی حکومت نے ’مودانی گروپ‘ کو ہندوستان میں اس بجلی کی فروخت کی اجازت دے دی۔ اس فیصلے نے کسانوں کے خدشات کو بڑھا دیا ہے، کیونکہ وہ اب بھی اپنی زمین کے حصول کے بعد مکمل معاوضے کا انتظار کر رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’جھارکھنڈ میں ہو رہے اسمبلی انتخابات ایسی حکومتوں کے درمیان مقابلہ ہے، جس میں ایک لوگوں کے لیے کام کرتی ہے اور دوسری نان-بایولوجیکل وزیراعظم اور ان کے قریبی دوستوں کی خوشنودی کے لیے کام کرنے والی حکومت ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined