قومی خبریں

ہماچل پردیش میں 18 سے 59 سال کی خواتین کو ملیں گے ماہانہ 1500 روپے، ریاستی کابینہ نے دی منظوری

ہماچل کابینہ کی میٹنگ میں اسمبلی انتخاب 2022 کے دوران کانگریس کی طرف سے خواتین سے کیے گئے وعدے کو پورا کرتے ہوئے 18 سے 59 سال کی اہل خواتین کو ماہانہ 1500 روپے دینے کو منظوری دی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ہماچل کابینہ کی میٹنگ کا منظر، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/SukhuSukhvinder">@SukhuSukhvinder</a></p></div>

ہماچل کابینہ کی میٹنگ کا منظر، تصویر @SukhuSukhvinder

 

کانگریس کی حکومت جن ریاستوں میں ہیں، وہاں اسمبلی انتخابات سے قبل کیے گئے وعدوں اور گارنٹی کو پورا کرنے کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ اس ضمن میں ہماچل پردیش سے ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے آج ریاستی کابینہ کی ایک میٹنگ کی جس میں صدارت کرتے ہوئے انھوں نے مفاد عامہ سے متعلق کئی اہم فیصلے کیے۔ میٹنگ سے قبل تعمیرات عامہ کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ وزیر اعلیٰ سکھو کی رہائش پر پہنچے، اور پھر وہاں سے دونوں کابینہ میٹنگ کے لیے پہنچے۔ اس میٹنگ میں 18 سے 59 سال کی خواتین کو ماہانہ 1500 روپے دینے کی منظوری مل گئی۔

Published: undefined

دراصل ہماچل پردیش اسمبلی انتخاب 2022 کے دوران کانگریس کی طرف سے جو وعدے کیے گئے تھے، ان میں سے ایک وعدہ یعنی گارنٹی تھی 18 سال سے 59 سال کی اہل خواتین کو ’اندرا گاندھی پیاری بہنا سکھ سمّان ندھی‘ کی شکل میں ہر ماہ 1500 روپے دینا۔ آج سکھو کابینہ کی میٹنگ میں اس گارنٹی کو منظوری مل گئی۔ اس فیصلہ سے ریاست کی 18 سال سے زیادہ عمر کی سبھی اہل خواتین کو زندگی بھر کے لیے 1500 روپے ماہانہ پنشن کے تحت لایا گیا ہے۔ دو دن قبل ہی وزیر اعلیٰ سکھوندر سکھو نے اس ضمن میں پریس کانفرنس کر اہم اعلان بھی کیا تھا۔

Published: undefined

اس درمیان سکھو کابینہ نے وزیر تعلیم روہت ٹھاکر کی صدارت میں ایس ایم سی اساتذہ و کمپیوٹر اساتذہ کے ایشوز کو پیش نظر رکھ کر بنائی گئی کابینہ ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر بھی غور و خوض کیا۔ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ 2401 ایس ایم سی اساتذہ کو محدود سیدھی بھرتی سے کانٹریکٹ بنیاد پر لایا جائے گا اور انھیں حکومت کی پالیسی کے تحت مقررہ مدت کار میں مستقل کر سرکاری خدمات میں شامل کیا جائے گا۔ کابینہ نے کمپیوٹر سائنس کے ترجمان کے 985 عہدے بھرنے کو بھی منظوری دے دی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined