نیوز 18 پر شائع خبر کے مطابق میرٹھ میونسپل کارپوریشن نے شائد ہی کبھی اتنے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کئے ہوں جتنے گزشتہ دو ماہ کےدوران جاری کئے ہیں ۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کورونا وبا نے کتنا قہر ڈھایا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کورونا وبا کےدوران میرٹھ کےسورج کنڈ شمشا ن گھاٹ نے اتنی میتیں دیکھی ہیں کہ شائد اس سے پہلے کبھی نہ دیکھی ہوں۔رپورٹ کے مطابق لاش جلانے کے لئے جب جگہ کم پڑ گئی تو اس کے لئے الگ سے انتظام کرنا پڑا اور اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ شمشان کے قریب رہنے والے لوگوں نے شکایت کی کہ جلانے کی راکھ ان کے گھر وں تک پہنچ رہی ہے اور انتظامیہ کوئی دوسرا متبادل تلاش کرے۔
Published: undefined
شمشان پر تو دباؤ کم ہو گیا لیکن میرٹھ میونسپل کارپوریشن پر ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کا بوجھ بڑھ گیا ۔اس سال ماہ اپریل اور اب تک مئی کے مہینے میں اتنے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری ہو چکےہیں جتنے پہلے کبھی جاری نہیں ہوئے ہیں ۔شائع خبر کے مطابق طبی اہلکار نےبتایا کہ اکیلے اپریل کےمہینے میں 859 ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے لئے اور مئی میں اب تک 1017 ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے لئے درخواست موصول ہو چکی ہیں ۔
Published: undefined
واضح رہے گزشتہ سال مارچ سے لے کر مئی تک یعنی تین مہینوں میں 962 ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری ہوئے تھےلیکن اس مرتبہ تو اکیلے اپریل مہینے میں 859 اور مئی میں ابتک 1017 ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے لئے درخواستیں موصول ہو چکی ہیں ۔ اگر اعداد و شمار پر غور کیا جائے تو اس سال یکم مارچ سے 20 مئی تک یعنی کل 71 روز میں 2732 درخواستیں آچکی ہیں یعنی روزانہ لگ بھگ 38 درخواستیں موصول ہورہی ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلہ تین گنا ہیں ۔واضح رہےلوگ دونوں طرح یعنی آن لائن اور خود جا کر بھی درخواست دےسکتے ہیں ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز