قومی خبریں

بہار: 100 سے زائد چوکیدار دھرنے پر بیٹھے، شراب مافیا اور انتظامیہ پر لگائے سنگین الزامات

آر این یادو کا کہنا ہے کہ ہم غیر مسلح فوج ہیں، ہمارا کام اطلاعات جمع کرنا اور پولیس محکمہ کے سینئر افسران کو دینا ہے، شراب مافیا کے خلاف کارروائی کرنا پولیس افسران کا کام ہے جو وہ نہیں کر رہے۔

بہار پولیس، تصویر آئی اے این ایس
بہار پولیس، تصویر آئی اے این ایس 

بہار پولیس جہاں شراب مافیاؤں پر نکیل کسنے میں مصروف ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، وہیں ریاست میں 100 سے زائد چوکیداروں نے غیر معینہ مدت کے لیے کام بند کر دیا ہے اور پٹنہ میں دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ ناراض چوکیداروں نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقے میں شراب مافیاؤں کی سرگرمیوں کی خفیہ اطلاع پولیس کو دے رہے ہیں، اور پولیس شراب مافیاؤں کو جانکاری ظاہر کر دے رہی ہے جس سے ان پر حملے ہو رہے ہیں۔

Published: undefined

نوادہ میں ایک چوکیدار محمد شہزاد خان نے کہا کہ چوکیداروں کا کام اپنے اپنے علاقے میں شراب مافیاؤں کے بارے میں خفیہ جانکاری جمع کرنا ہے جو ہم بغیر کسی جھجک کے کر رہے ہیں۔ لیکن ایک بار جب ہم پولیس تھانوں کے ایس ایچ او اور سب انسپکٹرس کو جانکاری دیتے ہیں تو وہ ہمارے ناموں کو ظاہر کر دیتے ہیں۔ نتیجتاً ہماری زندگی کے لیے یہ خطرہ ہے۔ ہم شراب مافیاؤں کے حملوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

Published: undefined

ایک دیگر چوکیدار ستیندر کمار نے کہا کہ ہم چوبیسوں گھنٹے کام کر رہے ہیں، جس میں پولیس اسٹیشنوں میں صفائی کا کام، نوٹس اور سمن کی تقسیم، بینکوں کے باہر اجنبیوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے علاوہ شراب مافیاؤں کی سرگرمیوں کی نگرانی بھی شامل ہے۔ لیکن جب بھی نقلی شراب کے واقعات سامنے آتے ہیں تو ہم آگ کی زد میں آ جاتے ہیں۔

Published: undefined

مدھے پورہ سے تعلق رکھنے والے آر این یادو نے کہا کہ ہم غیر مسلح فوج ہیں اور ہمارا کام اطلاعات جمع کرنا اور پولیس محکمہ کے سینئر افسران کو دینا ہے۔ شراب مافیا کے خلاف کارروائی کرنا ایس ایچ او اور دیگر افسران کا کام ہے جو وہ نہیں کر رہے۔ اس کے علاوہ وہ ہماری جانکاری انھیں ظاہر کر کے ہماری زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ اب ہم بہت ڈرے ہوئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined