قومی خبریں

بھدوہی میں فلیریا کی دوا کھانے سے 25 بچوں کی حالت بگڑی، اسپتال میں داخل، بڑی لاپروائی آئی سامنے

بچوں کو جب دوا کھلائی جا رہی تھی تو درجہ اول سے درجہ چہارم میں پڑھنے والی طالبات سنیدھی رشمی، ارپیتا دوبے، ممتا، شکھا، وندنا، کاجل سمیت 25 بچوں کو الٹی اور دست شروع ہو گئی۔

<div class="paragraphs"><p>دوا، علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

دوا، علامتی تصویر، آئی اے این ایس

 

اتر پردیش کے بھدوہی واقع اورائی بلاک میں پرائمری اسکول ملوپور میں اس وقت ہنگامی حالت دیکھنے کو ملی جب فلیریا کی دوا کھانے سے کئی بچے اچانک بیمار پڑ گئے۔ واقعہ جمعرات کی صبح کا ہے جب فلیریا کی دوا کھانے سے درجہ اول تا درجہ پانچ تک کے تقریباً 25 بچے بیمار ہو گئے۔ سبھی کو ضلع اسپتال گیان پور میں داخل کرایا گیا۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق دو بچوں کی حالت کچھ بہتر ہونے کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے جب کہ باقی بچوں کا علاج ہنوز جاری ہے۔ اسکولی بچوں کے بیمار پڑنے کی خبر ملنے کے بعد اعلیٰ افسران جائے وقوع پر پہنچے اور پورے معاملے کی جانکاری لی۔ بتایا جاتا ہے کہ بڑی لاپروائی کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے اور ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ بچوں کو جب دوا کھلائی جا رہی تھی تو درجہ اول سے درجہ چہارم میں پڑھنے والی طالبات سنیدھی رشمی، ارپیتا دوبے، ممتا، شکھا، وندنا، کاجل سمیت 25 بچوں کو الٹی اور دست شروع ہو گئی۔ یہ دیکھ کر اسکول انتظامیہ میں کھلبلی پیدا ہو گئی۔ بیمار بچوں کی عمر پانچ سے دس سال کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔ فوری طور پر سبھی بچوں کو ضلع اسپتال گیان پور کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا۔

Published: undefined

بچوں کی عیادت کے لیے سی ایم او ڈاکٹر سنتوش کمار، ایس ڈی ایم گیان پور، محکمہ تعلیم کے افسران وغیرہ کے پہنچنے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس درمیان سی ایم او نے بتایا کہ خالی پیٹ دوا کھانے سے دقت ہوئی ہے۔ انھوں نے جلد ہی حالات معمول پر آنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ انھوں نے بتایا کہ فلیریا کی دوا خالی پیٹ نہیں کھلائی جاتی ہے۔ سی ایم او کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ غالباً بچوں کی طبیعت اس لیے خراب ہوئی کیونکہ وہ خالی پیٹ تھے اور انھیں فلیریا کی دوا دے دی گئی۔ یہ ایک بڑی لاپروائی ہے جس کے خلاف بیمار بچوں کے سرپرست آواز اٹھا رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined