پیاز کی قیمتوں میں لگاتار گراوٹ سے ملک کے کسان بہت پریشان ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ایشیا کی سب سے بڑی پیاز منڈی 'لاسل گاؤں اے پی ایم سی' میں پیاز کی قیمتیں حال کے دنوں میں دو سے چار روپے فی کلوگرام پہنچ گئی ہیں۔ اس سے پیاز کے کاشت کاروں میں ناراضگی بڑھ گئی ہے اور انھوں نے پیاز کی فروختگی روک دی ہے۔ مہاراشٹر کے لاسل گاؤں زراعتی پروڈکشن مارکیٹ کمیٹی میں ناراض کسانوں نے پیاز کی نیلامی روکنے کا فیصلہ کیا ہے اور گھٹتی ہوئی قیمت پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
پیاز کی کاشت کرنے والے کسانوں کے ایک نمائندہ کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر کسانوں کے لیے فی کوئنٹل 1500 روپے کا معاوضہ جاری کرنا چاہیے اور ان کی کاشت کو 15 سے 20 روپے فی کلوگرام کی قیمت پر خریدنا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں کیا جاتا ہے تو وہ لاسل گاؤں ایچ پی ایم سی میں نیلامی جاری نہیں ہونے دیں گے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پیاز کی سب سے بڑی مارکیٹ مہاراشٹر کے ناسک ضلع میں واقع ہے۔ پیر کے روز جب لاسل گاؤں منڈی کھلی تو پیاز کی کم از کم قیمت 200 روپے فی کوئنٹل اور اوسط قیمت 400 روپے سے 450 روپے فی کوئنٹل رہی۔ پیاز کی ان تازہ قیمتوں سے پیاز کاشت کاروں میں ناراضگی بڑھ گئی ہے۔ پریشان کسانوں نے مہاراشٹر ریاستی کاندا کاشت کار تنظیم کی قیادت میں اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے منڈی میں پیاز کی نیلامی روکنے کا اعلان کر دیا۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ہفتہ کے روز اے پی ایم سی میں 2404 کوئنٹل پیاز فروخت کے لیے پہنچا تھا۔ تب پیاز کی کم از کم قیمت 351 روپے فی کوئنٹل تھی۔ جبکہ زیادہ سے زیادہ قیمت 1231 روپے فی کوئنٹل رہی تھی۔ ہفتہ کے دن پیاز کی اوسط قیمت 625 روپے فی کوئنٹل رہی تھی۔
Published: undefined
مہاراشٹر اسٹیٹ کاندا پروڈیوسر تنظیم کے لیڈر بھرت دگھولے کا کہنا ہے کہ اسمبلی کے رواں بجٹ اجلاس کے دوران حکومت کو فوری اثر سے پیاز کسانوں کے لیے 1500 روپے فی کوئنٹل کا معاوضہ اعلان کرنا چاہیے اور پیاز کی خریداری کی جانی چاہیے۔ تین سے چار روپے فی کوئنٹل کی قیمت پر فروخت ہو رہے پیاز سے کسانوں کو راحت دینے کے لیے 15 روپے سے 20 روپے فی کلوگرام کی قیمت پر اس کی خریداری ہونی چاہیے۔ اگر آج یہ مطالبہ پورا نہیں ہوتا ہے تو اے پی ایم سی میں پیاز کی نیلامی کسی بھی حالت میں شروع نہیں ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined