کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج کانگریس دفتر میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے اگنی پتھ اسکیم معاملے پر مودی حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ جو آخری راستہ تھا، حب الوطنی کا، آرمی کا، فورس کا... اس راستے کو بھی انھوں نے بند کر دیا ہے۔ وہ (بی جے پی) ’ایک رینک، ایک پنشن‘ کی بات کرتے تھے، لیکن اب ’نہ رینک، نہ پنشن‘ ہے۔ نوجوان سخت محنت کریں گے اور اپنے گھروں کو واپس جائیں گے۔ ایک بار سبکدوش ہونے کے بعد انھیں کوئی روزگار نہیں ملے گا۔ وہ ملک کی فوج کو کمزور کر رہے ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ وہ نیشنلسٹ ہیں۔ پی ایم نریندر مودی کو اگنی پتھ منصوبہ کو واپس لینا ہوگا۔ ہندوستان میں نوجوان جانتے ہیں کہ ملک کو مضبوط کرنے کے لیے سچی حب الوطنی کی ضرورت ہوتی ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ آج چین کی فوج ہندوستان کی زمین میں بیٹھی ہے۔ ہزار کلومیٹر کی زمین چین نے ہم سے چھینی ہے۔ اس بات کو حکومت ہند نے خود مانا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ فوج کو مضبوط کرنے کی جگہ یہ فوج کو کمزور کر رہی ہے۔ اس کا نتیجہ تب آئے گا جب جنگ ہوگی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ جو بات میں کہہ رہا ہوں، اسے یاد رکھنا۔ یہ لوگ ملک کا نقصان کر رہے ہیں۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے واضح لفظوں میں کہا کہ میں نے زرعی قوانین کے لیے بھی کہا تھا کہ حکومت کو بل واپس لینا ہوگا، وہی بات میں اس اگنی پتھ منصوبہ کو لے کر کہہ رہا ہوں۔ اصلی حب الوطنی فوج کو مضبوط کرنے کی ہوگی نہ کہ کمزور کرنے کی۔ راہل گاندھی نے واضح لفظوں میں کہا کہ ہم اس منصوبہ کو بھی ہر حال میں رَد کروائیں گے۔
Published: undefined
اس درمیان راہل گاندھی نے بار بار ای ڈی دفتر میں بلائے جانے کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ مجھے کچھ دن پہلے ای ڈی دفتر میں بلایا گیا، چھوٹا سا کمرہ تھا 12 بائی 12 کا، درمیان میں میز رکھی ہوئی تھی اور کمپیوٹر تھا۔ ای ڈی کے افسران تھے، میں ان کے ساتھ کمرے میں بیٹھا تھا۔ شام ہوئی، میں کرسی سے نہیں ہلا۔ افسران نے پوچھا کہ ہم تھک گئے ہیں لیکن آپ نہیں تھک رہے، تو انھوں نے پوچھا کہ آپ کا سیکریٹ کیا ہے؟ میں نے کہا کہ مجھے کتنے بھی گھنٹے بٹھا دو مجھے فرق نہیں پڑتا، کیونکہ مجھے عادت ہے۔ لیکن میں نے انھیں سچ بات نہیں بتائی۔ سچ یہ ہے کہ اس کمرے میں صرف راہل نہیں، کانگریس کا ہر کارکن تھا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آپ ایک راہل کو تھکا سکتے ہو، لیکن کروڑوں کارکنان کو نہیں تھکا سکتے ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined