قومی خبریں

بہار میں ایک اور ’پکڑوا شادی‘، نوکری لگتے ہی نوجوان کو جبراً رشتہ ازدواج میں منسلک کر دیا گیا

اس پکڑوا شادی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح مقامی لوگوں نے مکیش کو گھیر لیا ہے اور اسے شادی پر مجبور کر رہے ہیں

شادی، علامتی تصویر آئی اے این ایس
شادی، علامتی تصویر آئی اے این ایس 

پٹنہ: بہار میں پکڑوا شادی (جبری شادی) کا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک شخص کو نوکری ملتے ہی زبردستی رشتہ ازدواج میں منسلک کر دیا گیا۔ جس نوجوان کے ساتھ خاتون کی شادی ہوئی اس کا الزام ہے کہ اسے بلیک میل کر کے ایسا کیا گیا۔ پولیس کے مطابق متاثرہ نوجوان کی شناخت مکیش کے نام سے ہوئی ہے جبکہ شادی شدہ خاتون کا نام پورنیما ہے۔ پولیس فی الحال اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

Published: undefined

موصولہ اطلاع کے مطابق مکیش کچھ دن پہلے بی پی ایس سی کا امتحان پاس کرنے کے بعد ٹیچر بن گیا تھا۔ مکیش کو سرکاری نوکری ملتے ہی اس نے پورنیما سے بات کرنا چھوڑ دی تھی۔ جس کے بعد مقامی لوگوں نے مکیش کو پکڑ لیا اور گدھور پنچ مندر میں اس کی شادی کروا دی۔ اس پکڑوا شادی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

Published: undefined

اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح مقامی لوگوں نے مکیش کو گھیر لیا ہے اور وہ ان سے پوچھ رہے ہیں کہ اگر وہ پورنیما سے شادی نہیں کرنا چاہتے تھے تو 2015 سے اس کے ساتھ تعلقات میں کیوں تھا؟ اس ویڈیو میں دیکھا جا رہا ہے کہ مکیش کہہ رہا ہے کہ اسے بلیک میل کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

اس پکڑوا شادی کو دیکھنے کے لیے گدھور بازار سے سینکڑوں لوگوں کی بھیڑ مندر کے احاطے میں جمع ہو گئی۔ دونوں گزشتہ سال 2015 سے ایک دوسرے کے پیار میں تھے۔ جس کے بعد دونوں کے گھر والوں نے ان کی شادی طے کر دی تھی۔ شادی طے ہونے کے بعد مکیش اور پورنیما دونوں گھنٹوں ایک دوسرے سے باتیں کرنے لگے۔ اس دوران دونوں کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔

Published: undefined

جب سے مکیش نے بی پی ایس سی کا امتحان پاس کیا اور استاد کے طور پر منتخب ہوا، اس کے تئیں اس کا رویہ بدل گیا۔ پچھلے پانچ مہینوں سے نہ تو مکیش پورنیما کا فون اٹھا رہا تھا اور نہ ہی کوئی رابطہ رکھنا چاہتا تھا۔ جس سے اس کے گھر والے پریشان ہونے لگے اور یہ قدم اٹھایا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined