میزورم میں الگ الگ مقامات پر میانمار اور بنگلہ دیش کے تقریباً 32 ہزار افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ان پناہ گزینوں کے لیے میزورم حکومت نے امداد جاری کی ہے تاکہ انھیں بنیادی سہولتیں حاصل ہو سکیں۔ ایک افسر نے بتایا کہ میانمار سے آئے 31050 اور بنگلہ دیش سے آئے 541 افراد میزورم میں کئی مقامات پر کیمپ بنا کر رہ رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کے لوگ لونگ تلائی ضلع کے 8 گاؤں میں 160 کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں فروری 2021 میں میانمار میں ہوئے فوجی تختہ پلٹ کے بعد وہاں کے چِن علاقہ سے لوگ بھاگ کر میزورم پہنچے ہیں اور الگ الگ مقامات پر رہ رہے ہیں۔
Published: undefined
دراصل میزورم کی میانمار کے ساتھ 510 کلومیٹر طویل سرحد ملحق ہے۔ اسی طرح بنگلہ دیش کے ساتھ میزورم کی 318 کلومیٹر طویل سرحد جڑی ہوئی ہے۔ میزورم کے وزیر داخلہ لال چملیانا نے حال ہی میں اسمبلی میں جانکاری دی ہے کہ ریاستی حکومت نے میانمار کے پناہ گزینوں کے لیے 3.8 کروڑ روپے کی امدادی رقم جاری کی ہے جو انھیں بنیادی سہولیات میسر کرائیں گے۔ علاوہ ازیں بنگلہ دیش کے پناہ گزینوں کے لیے 30 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
دہلی واقع رائٹس اینڈ رسک اینالیسس گروپ نے پناہ گزینوں سے متعلق ایک رپورٹ تیار کی تھی جس میں بتایا گیا ہے کہ 2022 میں ہی تقریباً 9000 پناہ گزیں میانمار سے میزورم پہنچے۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی اقلیتوں پر بڑھے حملوں کے بعد 2022 میں بڑی تعداد میں پناہ گزیں ہندوستان پہنچے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ 2022 میں ہندوستان میں 405000 پناہ گزیں پہنچے۔ ان میں سے 213578 رجسٹرڈ پناہ گزیں ہیں۔ علاوہ ازیں پڑوسی ملک میں ظلم کے سبب تقریباً 31313 پناہ گزیں ہندوستان پہنچے جنھیں حکومت کے ذریعہ طویل مدت کے لیے ویزا دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 160000 سے زیادہ پناہ گزیں غیر قانونی طور پر ہندوستان پہنچے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز