بمبئی ہائی کورٹ نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر قربانی کی اجازت دینے والی بمبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے خلاف ’جیومیتری‘ ٹرسٹ کے مطالبے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ بی ایم سی نے 29 مئی کو قربانی سے متعلق ایک سرکولر جاری کیا تھا جس کے خلاف مذکورہ ٹرسٹ نے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی۔ ٹرسٹ کا مطالبہ تھا کہ بی ایم سی کا سرکولر غیرقانونی ہے اس لیے اس پر روک لگائی جائے، مگر ہائی کورٹ نے ٹرسٹ کے دلائل کو ماننے سے انکار کر دیا۔
Published: undefined
’جیومیتری‘ نامی ٹرسٹ نے عرضی میں دیونار سلاٹر ہاؤس کے علاوہ دیگر مقامات پر قربانی کی اجازت دینے کے بی ایم سی کے سرکولر پر روک لگانے کی استدعا کی تھی۔ اپنے فیصلے میں ہائی کورٹ نے کہا کہ آخری وقت میں راحت حاصل کرنے کے لیے عدالت میں نہ آئیں۔ جس کے بعد اب عرضداشت گزار نے جمعہ (14 جون) کو ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی بنچ کے سامنے اپیل کرنے کی بات کی ہے۔
Published: undefined
یہ فیصلہ جسٹس ایم کے سونک اور جسٹس کنال کھاتا کی بنچ نے سنایا۔ دریں اثنا، بی ایم سی نے عدالت کے سامنے یہ بھی واضح کیا ہے کہ رہائشی سوسائٹیوں اور دیگر مقامات پر قربانی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر ممبئی میونسپل کارپوریشن نے 29 مئی 2024 کو قربانی کے حوالے سے ایک سرکولر جاری کیا ہے۔ جس میں 67 نجی دکانوں اور 47 میونسپل مارکیٹوں میں قربانی کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
اس سرکولر کے خلاف جیو میتری ٹرسٹ نے ہائی کورٹ میں عرضداشت دائر کر کے دعویٰ کیا کہ ہوائی اڈوں، مندروں، اسکولوں، ریلوے اسٹیشنوں اور اسپتالوں کے قریب براہ راست قربانی کی اجازت دے کر قانون کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ ٹرسٹ نے عدالت سے درخواست کی کہ دیونار سلاٹر ہاؤس کے علاوہ پرائیویٹ مٹن شاپ اور میونسپل مارکیٹ میں قربانی کی اجازت نہ دی جائے۔
Published: undefined
بی ایم سی کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ ملند ستیے نے عدالت کو بتایا کہ اس طرح کی عرضداشتیں ہر سال عیدالاضحیٰ کے موقع پر دائر کی جاتی ہیں۔ گزشتہ سال 8 جون کے اپنے حکم میں ہائی کورٹ نے عبوری راحت دی تھی اور ممبئی کی 67 نجی دکانوں اور 47 میونسپل مارکیٹوں میں صرف تین دن یعنی 17 اور 19 جون کے درمیان قربانی کی اجازت دی تھی۔ اس کے علاوہ کسی کو اجازت نہیں ہے۔
Published: undefined
فریقین کے دلائل سننے کے بعد ہائی کورٹ نے عرضداشت گزار کے مطالبے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ فوری عرضداشت پر اس طرح کی عبوری راحت نہیں دی جا سکتی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined