قومی خبریں

ممبئی میں بارش کا اثر، 29 جولائی سے 10 فیصد پانی کٹوتی کا فیصلہ واپس لے گی بی ایم سی

ممبئی میں سات آبی ذخائربالائی ویترنا، مودک ساگر، تانسا، مڈل ویترنا، بھاتسا، وہار اور تلسی ہیں۔ ان تمام آبی ذخائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی کل گنجائش 14,47,363 ملین لیٹر ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بی ایم سی / سوشل میڈیا</p></div>

بی ایم سی / سوشل میڈیا

 

برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے اعلان کیا کہ وہ 29 جولائی سے شہر میں پانی کی 10 فیصد کٹوتی کا فیصلہ واپس لے رہی ہے۔ بی ایم سی نے اس کی وجہ بھاری بارش بتائی ہے جس کی وجہ سے ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والی بیشترجھیلیں بھر گئی ہیں۔ ممبئی میں سات جھیلوں سے پانی کی سپلائی ہوتی ہے۔ بی ایم سی کے مطابق ساتوں جھیلوں میں پانی ضرورت کے مطابق جمع ہو گیا ہے جبکہ کچھ چھیلیں چھلک بھی گئی ہیں۔

Published: undefined

ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والی وہار جھیل بدھ (24 جولائی) کو صبح تقریباً 4 بجے اوور فلو ہو گئی تھی۔ شام تک اس میں 27,698 ملین لیٹر تک پانی جمع ہو گیا تھا۔ مودک ساگر صبح 10:40 بجے اوور فلو ہوئی۔ 1 جولائی سے 25 جولائی تک اس کے پانی کے ذخیرے میں تقریباً 61 فیصد اضافہ ہوا۔ اس میں 128,925 ملین لیٹر (زیادہ سے زیادہ) پانی جمع ہو گیا ہے۔ تلسی، تانسا۔ مڈل ویترنا ڈیم اور بھاتسا جیسے آبی ذخائر بالترتیب 20 جولائی اور 24 جولائی تک بھر چکے تھے۔ 

Published: undefined

اس سال مانسون سیزن کے آغاز میں آبی ذخائر تین سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔ اس کی وجہ سے بی ایم سی نے 30 مئی کو پانی کی سپلائی میں 5 فیصد کی کٹوتی اور پھر 5 جون کو 10 فیصد پانی کی کٹوتی کا اعلان کیا۔ یہ کٹوتی تھانے شہر، بھیونڈی اور آس پاس کی گرام پنچایتوں پر بھی لاگو کی گئی تھی۔ ممبئی کی پانی کی سپلائی سات آبی ذخائر سے ہوتی ہے، جو کہ بالائی ویترنا، مودک ساگر، تانسا، ہندو ہردیہ سمراٹ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا ڈیم، بھاتسا، وہار اور تلسی ہیں۔ ان تمام آبی ذخائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی کل گنجائش 14,47,363 ملین لیٹر ہے۔ ان جھیلوں کے علاقوں میں ہونے والی بھارش کی وجہ سے اب  بی ایم سی نے 29 جولائی سے پانی کی سپلائی میں 10 فیصد کٹوتی کا اپنا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined