نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 2015 میں چلائی جانے والی پاٹيدار تحریک کے معاملے میں کانگریس کے رہنما ہاردک پٹیل کو جمعہ کے روز بڑی راحت دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر چھ مارچ تک روک لگا دی۔
Published: undefined
جسٹس ادے اُمیش للت کی صدارت والی بنچ نے کانگریس لیڈر ہاردک پٹیل کی عرضی پر گجرات حکومت کی زجر و توبیخ کرتے ہوئے اسے جواب داخل کرنے حکم دیا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت کے لیے چھ مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اس سے پہلے گذشتہ 17 فروری کو گجرات ہائی کورٹ نے 2015 کے پاٹيدار تحریک کے دوران ہونے والے تشدد کے مقدمے میں ہاردک پٹیل کی پیشگی ضمانت عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔
Published: undefined
سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کی جانب سے ہاردک کے لیے مانگی گئی گرفتاری سی راحت کا سالیسٹر جنرل تشار مہتانے پرزور مخالفت کی۔ مہتا نے کہا کہ 2015 کے پاٹيدار تحریک کے دوران عوامی املاک کو آگ لگائی گئی، پولیس اسٹیشن اور گاڑی جلائے گئے اور ان سب کے پیچھے ہاردک کا ہاتھ تھا۔
Published: undefined
سنگھوی نے کہا کہ اب تک اس معاملے کی جانچ مکمل نہیں ہو پائی ہے۔ جسٹس للت نے ریاستی حکومت کو پانچ سال تک تحقیقات نہ کیے کے سلسلے میں سخت ڈانٹ پلائی۔ انہوں نے اس کے بعد کیس کی سماعت کے لیے چھ مارچ کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے ہاردک کو اس دن تک گرفتاری سے راحت کا حکم دے دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined