قومی خبریں

مالیا، چوکسی اور نیرو سے بڑا ہے آئی ایل اینڈ ایف ایس گھوٹالہ: کانگریس

کانگریس ترجمان منیش تیواری کا کہنا ہے کہ آئی ایل اینڈ ایف ایس کا قرض میں ڈوب جانا ظاہر کرتا ہے کہ مودی حکومت کے 52 مہینوں کی اقتصادی بد انتظامی کے سبب ملک کی معیشت گہرے بحران کی طرف گامزن ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

رافیل معاملہ پر لگاتار مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے والی پارٹی کانگریس نے آئی ایل اینڈ ایف ایس گھوٹالے پر بھی حکومت کی نکیل کسی ہے۔ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کے پیسے کی فکر میں مودی حکومت غیر بینکنگ کمپنی انفراسٹرکچر لیزنگ اینڈ فائنانشیل سروسز لمیٹڈ (آئی ایل اینڈ ایف ایس) کو ڈوبنے سے بچانے کے لئے پبلک سیکٹر کی مالیاتی کمپنیوں پر دباؤ بنا رہی ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ آئی ایل اینڈ ایف ایس کمپنی دیوالیہ ہوئی تو بازار میں بھوچال آ جائے گا۔ اس کمپنی پر 91 ہزار کروڑ کا قرض ہے جو مالیا، چوکسی اور نیرو مودی کے گھوٹالے سے سات گنا بڑا معاملہ ہے۔ تیواری نے اس کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں ملٹی ایجنسی سے کرانے کا مطالبہ کیا۔

Published: 26 Sep 2018, 11:05 PM IST

کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے بدھ کے روز یہاں پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ خصوصی پریس کانفرنس میں کہاکہ یہ کمپنی 91000 کروڑ روپے کے گھوٹالہ میں پھنسی ہوئی ہے۔ حکومت کی نظراندازی کے سبب یہ کمپنی دیوالیہ ہونے کی دہلیز پر پہنچ گئی ہے اور اسے بچانے کے لئے اب وزیراعظم کا دفتر پبلک سیکٹر کی مالیاتی کمپنیوں پر نامناسب دباؤ بنا رہا ہے۔

Published: 26 Sep 2018, 11:05 PM IST

کانگریس نے اس پورے معاملہ کی وسیع جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جب آئی ایل اینڈ ایف ایس مسلسل خسارہ کی طرف بڑھ رہی تھی تو اسے روکنے کے لئے بورڈ آف ڈائرکٹر میں بیٹھے حکومت کے لوگ کیا کررہے تھے۔ انہوں نے کمپنی کو بچانے کے لئے ضروری اقدام کیوں نہیں کئے اور اب کس بنیاد پر ایل آئی اسی اور ایس بی آئی جیسی سرکاری کمپنیوں سے لوگوں کے پیسہ سے غیرملکی سرمایہ کاروں کو بچانے کی سازش کی جارہی ہے۔

Published: 26 Sep 2018, 11:05 PM IST

کانگریس ترجمان نے نامہ نگاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ آئی ایل اینڈ ایف ایس میں غیرملکی سرمایہ کاروں کا بہت زیادہ پیسہ پھنسا ہوا ہے اور وزیراعظم کے دفتر اور وزارت خزانہ پبلک سیکٹر کی کمپنی لائف انشورنس کارپوریشن (ایل آ ئی سی)، اسٹیٹ بنک آف انڈیا اور سنٹرل بنک جیسے اداروں پر کمپنی کو بچانے کے لئے سرمایہ کاری کرنے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔

منیش تیواری نے اس سلسلے میں مزید کہاکہ آئی ایل اینڈ ایف ایس کا قرض میں ڈوب جانا اور اسے بچانے کے لئے حکومت کی نامناسب کوشش سے واضح اشارے ملتے ہیں کہ مودی حکومت کے 52مہینوں کے اقتصادی بد انتظامی کی وجہ سے ملک کی معیشت گہرے بحران کی طرف بڑھ رہی ہے۔

(یو این آئی اِن پٹ کے ساتھ)

Published: 26 Sep 2018, 11:05 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 26 Sep 2018, 11:05 PM IST