انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بامبے نے اپنے ایک طالب علم پر 1.2 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ جرمانہ طالب علم پر ایک ڈرامہ کے دوران رام اور سیتا کی بے حرمتی کرنے کے الزام میں لگایا گیا ہے۔ دراصل رواں سال مارچ میں منعقد ایک تقریب کے دوران ’راہووَن‘ نامی ڈرامہ میں حصہ لینے والے طالب علم کے خلاف شکایتیں کی گئی تھیں جس کے بعد یہ کارروائی ہوئی ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ رامائن پر مبنی اس ڈرامہ کی طلبا کے ایک گروپ نے مخالفت کی تھی۔ ان کا الزام تھا کہ یہ ہندو مذہب کے تئیں ہتک آمیز اور رام-سیتا کی بے حرمتی کرنے والا ہے۔ اس معاملے میں قصوروار طالب علم پر 1.2 لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا جو کہ ایک سیمسٹر کی فیس کے برابر ہے۔ علاوہ ازیں کم از کم 7 دیگر طلبا کو بھی سزا دی گئی ہے۔ فی الحال ان کو ملی سزا اور جرمانہ کی رقم کے بارے میں تفصیل سامنے نہیں آ سکی ہے۔ آئی آئی ٹی بامبے کے ترجمان نے اس پورے معاملے میں کچھ بھی بولنے سے انکار کر دیا ہے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاع کے مطابق آئی آئی ٹی بامبے نے 4 جون کو طالب علم کو ایک نوٹس بھیجا جس میں جرمانہ دینے کی بات کہی گئی ہے۔ نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ 1.2 لاکھ روپے کا جرمانہ 20 جولائی 2024 کو طلبا امور کے ڈین آفس میں جمع کیا جانا ہے۔ اس سے پہلے ڈرامہ کے بارے مین شکایتوں کو دور کرنے کے لیے 8 مئی کو ڈسپلنری کمیٹی کی میٹنگ بلائی گئی تھی۔ متعلقہ طالب علم نے میٹنگ میں حصہ لیا اور بات چیت کی بنیاد پر کمیٹی نے سزا کے طریقے کی سفارش کی۔
Published: undefined
طالب علم کو جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس سزا کی خلاف ورزی کرنے پر آگے مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ نوٹس کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر آئی آئی ٹی بی فار بھارت نے شیئر کیا ہے جو آئی آئی ٹی بامبے کیمپس کا ہی ایک گروپ ہے اور ہندوستانی تہذیب کے اقدار کو بنائے رکھنے کا دعویٰ کرتا ہے۔ اس گروپ نے ہی ڈرامہ کی مخالفت کی تھی۔ بعد میں ادارہ کی کارروائی کا استقبال کیا۔ گروپ نے پوسٹ میں لکھا تھا کہ اس ڈرامہ میں رامائن کو قابل اعتراض طریقے سے دکھایا گیا تھا۔ ان طلبا نے بھگوان رام، ماتا سیتا اور بھگوان لکشمن کا مذاق بنانے کے لیے تعلیم کی آزادی کے حق کا غلط استعمال کیا۔ جن طلبا کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، انھوں نے کچھ بھی بولنے سے منع کر دیا ہے۔ ان کے ساتھیوں نے اس بات کی تصدیق ضرور کی ہے کہ اس ماہ کے شروع میں جرمانہ لگایا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined