یو آئی ڈی اے آئی نے کنبہ کے سرپرست (ہیڈ آف فیملی) کی رضامندی سے آدھار میں آن لائن پتہ اَپڈیٹ کرنے کی سہولت شروع کی ہے۔ افسران نے اس تعلق سے کہا ہے کہ آدھار میں آن لائن پتہ اَپڈیٹ کرنے کے لیے کسی باشندہ کے رشتہ دار (مثلاً بچے، شوہر یا بیوی، والدین وغیرہ) کے لیے مدد درکار ہوگی۔ اس سے ان لوگوں کو آسانی ہوگی جن کے پاس اپنے آدھار میں پتہ اَپڈیٹ کرنے کے لیے خود کے نام کا کوئی دستاویز نہیں ہے۔
Published: undefined
پتہ میں تبدیلی راشن کارڈ، مارک شیٹ، میرج سرٹیفکیٹ، پاسپورٹ یا درخواست دہندہ اور ایچ او ایف دونوں کے نام کو ظاہر کرنے والی کوئی جانکاری، ان کے درمیان رشتہ اور او ٹی پی بیسڈ آتھنٹکیشن جمع کر کے ہو سکتا ہے۔ حالانکہ اگر رلیشن ڈاکیومنٹ کا ثبوت موجود نہیں ہے تو ریزیڈنٹ یو آئی ڈی اے آئی کے ذریعہ مقرر ڈرافٹ میں ہیڈ آف فیملی کے ذریعہ سیلف ڈکلیریشن پیش کر سکتا ہے۔
Published: undefined
الیکٹرانکس اور آئی ٹی وزارت نے منگل کے روز کہا کہ ملک کے اندر الگ الگ اسباب سے شہروں اور قصبوں میں جانے والے لوگوں کے ساتھ ایسی سہولت لاکھوں لوگوں کے لیے فائدہ مند ہوگی۔ یہ متبادل یو آئی ڈی اے آئی کے ذریعہ مقرر کسی بھی ویلڈ ایڈریس کے ثبوت کا استعمال کرتے ہوئے موجودہ پتہ اَپڈیٹ کرنے کی سہولت سے ہوگا۔ 18 سال سے زیادہ عمر کا کوئی بھی شخص ہیڈ آف فیملی ہو سکتا ہے اور اس پروسیس کے ذریعہ سے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اپنا پتہ شیئر کر سکتا ہے۔
Published: undefined
’میرا آدھار‘ پورٹل میں شخص اپنے پتہ کو آن لائن اَپڈیٹ کرنے کے لیے اس متبادل کو منتخب کر سکتا ہے۔ جس کے بعد ہیڈ آف فیملی کا آدھار نمبر درج کرنا ہوگا۔ رازداری بنائے رکھنے کے لیے ہیڈ آف فیملی کے آدھار کی کوئی دیگر جانکاری اسکرین پر دکھائی نہیں جائے گی۔ ہیڈ آف فیملی کے آدھار نمبر کے کامیاب ویریفکیشن کے بعد شخص کو رلیشن شپ ڈاکیومنٹ کا ثبوت اَپلوڈ کرنا ہوگا۔
Published: undefined
یو آئی ڈی اے آئی کے مطابق شخص کو سروس کے لیے 50 روپے فیس ادا کرنی ہوگی۔ کامیاب پیمنٹ پر ایک سروس ریکوئسٹ نمبر شیئر کیا جائے گا اور پتہ کی گزارش کے بارے میں ہیڈ آف فیملی کو ایک ایس ایم ایس بھیجا جائے گا۔ نوٹیفکیشن حاصل ہونے کی تاریخ سے 30 دنوں کے اندر ’میرا آدھار‘ پورٹل میں لاگ اِن کر کے گزارش یعنی ریکوئسٹ کو منظور یعنی ایکسپٹ کرنے اور ایگریمنٹ دینے کی ضرورت ہوگی اور پھر اس ریکوئسٹ پر کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
اگر ہیڈ آف فیملی اپنا پتہ شیئر کرنے سے انکار کرتا ہے یا ایس آر این بنانے کے مقررہ 30 دنوں کے اندر منظور یا نامنظور نہیں کرتا ہے، تو ریکوئسٹ کو بند کر دیا جائے گا اور شخص کو ایک ایس ایم ایس کے ذریعہ اس کی اطلاع دی جائے گی۔ اب اگر ریکوئسٹ بند ہو جاتا ہے یا ہیڈ آف فیملی کی منظوری نہ ملنے کے سبب پتہ اَپڈیٹ نہیں ہو پاتا ہے یا پروسیس کے دوران رجیکٹ کر دیا جاتا ہے تو درخواست دہندہ کی رقم (50 روپے) واپس نہیں کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined