مودی حکومت کی ملک مخالف پالیسیوں کو اکثر تنقید کا نشانہ بنانے والے بی جےپی لیڈر شتروگھن سنہا نے ایک بار پھر ان پر حملہ کیا ہے۔ اس بار وہ ’اے بی پی‘ کے پروگرام ’شکھر سمیلن بہار‘ میں مرکزی حکومت کی خامیوں اور اپنے ساتھ اس کے رشتوں پر کھل کر بات کر رہے تھے۔ 2014 لوک سبھا انتخابات میں اچھی کارکردگی کے باوجود مرکزی کابینہ میں شامل نہ کیے جانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شتروگھن سنہا نے کہا کہ ’’میں نے پچھلے لوک سبھا انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ شیئر حاصل کیا۔ اس کے باوجود مجھے وزیر نہیں بنایا گیا، لیکن ایک ٹی وی ایکٹریس کو سیدھا ایچ آر ڈی وزیر بنا دیا گیا۔‘‘ساتھ ہی شتروگھن سنہا نے یہ وضاحت بھی کی کہ ’’اگر مجھے وزیر بنا بھی دیا جاتا تو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ آج کے دور میں بمشکل ہی کسی وزیر کو لوگ جانتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اپنی بہترین اداکاری کے لیے مشہور شتروگھن سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپنے رشتوں پر بھی بات چیت کی۔ انھوں نے کہا کہ ذاتی طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ رشتے بہت اچھے ہیں لیکن پالیسیوں اور ایشوز پر جب بات ہوتی ہے تو میں کھل کر بولنا پسند کرتا ہوں اور ایسا کرتا رہوں گا۔شتروگھن سنہا نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے کئی مواقع پر پی ایم مودی سے براہ راست بات چیت کرنی چاہی، لیکن انھیں وقت نہیں دیا گیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’جب بھی پی ایم سے مل کر ضروری فیڈ بیک دینے کی کوشش کی تو ان کی جگہ امت شاہ سے ملنے کے لیے کہا جاتا ہے۔ میں شاہ سے نہیں بلکہ پی ایم سے سیدھی بات کرنا چاہتا ہوں۔‘‘
پٹنہ صاحب سے رکن پارلیمنٹ شتروگھن بی جے پی سے رشتہ توڑنے کے منصوبوں پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ خود سے کبھی پارٹی نہیں چھوڑیں گے کیونکہ بی جے پی سے وہ جذباتی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔ لیکن ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پارٹی ان سے رشتہ توڑتی ہے تو وہ بخوشی الگ راستے پر چل پڑیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز