قومی خبریں

’اگر ایوان میں چیئرمین نہیں ہوتے تو مجھے زدوکوب کیا جا سکتا تھا!‘ سنجے سنگھ کا بی جے پی پر سنگین الزام

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی ارکان پارلیمنٹ نے کل ایوان میں پرائیویٹ ممبر بل پر غنڈہ گردی کی، اس سے بی جے پی کا غیر اخلاقی رویہ ظاہر ہوتا ہے

<div class="paragraphs"><p>عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ / قومی آواز / وپن</p></div>

عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ / قومی آواز / وپن

 

نئی دہلی: سماج وادی پارٹی کی راجیہ سبھا کی رکن کی جانب سے پیش کئے گئے پرائیویٹ بل پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کے ایک دن بعد عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ ہمیشہ پسماندہ طبقات، دلتوں اور قبائلیوں کے خلاف تھی اور رہے گی۔

Published: undefined

سنجے سنگھ نے کہا، ’’جس طرح سے بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے کل ایوان میں برتاؤ کیا وہ بی جے پی کا غیر اخلاقی رویہ ظاہر کر رہا ہے۔ کل صورتحال اس نہج پر پہنچ گئی تھی کہ ہمیں لگا کہ ایوان میں مار پیٹ کی نوبت آ جائے گی۔ اگر چیئرمین ایوان میں نہ ہوتے تو مجھے زدوکوب بھی کیا جا سکتا تھا!‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ایس پی کی ایم پی کے او بی سی ریزرویشن بل لانے سے بی جے پی بہت ناراض ہے۔ ایس پی ایم پی نے پرائیویٹ ممبر بل کے ذریعے مطالبہ کیا تھا کہ او بی سی کو ان کی آبادی کے مطابق ریزرویشن ملنا چاہیے۔ اس بل پر بی جے پی نے اتنا ہنگامہ کیا کہ ایوان کو ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔ اس پر سنجے نے کہا، ’’جب تک میں ایوان میں ہوں، اپوزیشن پارٹی کے کسی رکن کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دوں گا اور بولتا رہوں گا۔‘‘

Published: undefined

عآپ کے ایم پی سنجے سنگھ نے ہفتہ کو کہا، ’’دلت برادری سے تعلق رکھنے والے کانگریس ایم پی نیرج دانگی (راجیہ سبھا میں) کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا اس سے بی جے پی کا دلت مخالف اور قبائل مخالف چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ بی جے پی پسماندہ لوگوں سے اتنی نفرت کیوں کریت ہے؟ وہ ذات پر مبنی مردم شماری کیوں نہیں کرانا چاہتی؟‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined