اگنی پتھ اسکیم پر مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اتوار کو سبھی کانگریس کے لیڈر جنتر منتر پر ستیہ گرہ پر بیٹھے، اس دوران سچن پائلٹ نے حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ کہ اگر پنشن بل کم کرنا تھا تو پی ایم 8 ہزار کروڑ کے جہاز نہ خریدتے اور نہ ہی سنٹرل وسٹا بناتے۔' کانگریس کے تمام سینئر لیڈروں نے جنتر منتر پر اس منصوبہ کے خلاف احتجاج میں ستیہ گرہ کیا۔
Published: undefined
سچن پائلٹ کا کہنا تھا کہ ’مرکزی حکومت نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ نہ کسی کی سنے گی اور نہ ہی سمجھے گی اور اپنی مرضی سے قانون نافذ کرے گی، نوجوان کو تشدد بند کرنا چاہیے، نہ ہی قانون کو اپنے ہاتھ میں لیں کیونکہ تشدد کسی سوال کا جواب نہیں ہے۔ حکومت کو ملک میں بڑھ رہی ناراضگی کو سمجھنا چاہیے۔ اگنی پتھ اسکیم صرف نوجوانوں کے ساتھ ہی کھلواڑ نہیں بلکہ فوج کے ساتھ بھی کھیلواڑ ہو رہا ہے جو کہ تشویشناک ہے۔
Published: undefined
سچن پائلٹ کا کہنا تھا کہ 'گاؤں کے لڑکے اور لڑکیاں ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہیں، وہ صرف الاؤنسز اور پنشن کے لیے فوج میں نہیں جاتے، ہماری فوج میں 15 لاکھ فوجی جوان ہیں، اگر آپ کو اپنا پنشن بل کم کرنا ہے تو اور بھی طریقے ہیں۔ وزیر اعظم کے لیے 8 ہزار کروڑ کے جہاز نہیں خریدے جاتے، سینٹرل وسٹا پروجیکٹ جو ہزاروں کروڑ کا ہے اسے نہ بناتے، فضول خرچی پر اگر پابندی لگتی تو پنشن کا بل کم ہوجاتا۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ "حکومت اقتدار میں رہ کر اپوزیشن پر الزامات لگا رہی ہے۔ بار بار قوانین میں ہو رہی تبدیلی سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے بارے میں پہلے سوچا ہی نہیں گیا۔ جس طرح زراعت قانون کو واپس لینا پڑا اسی طرح اسے بھی واپس لینا ہوگا۔"
Published: undefined
اس اسکیم کے خلاف ملک بھر کے نوجوان سڑکوں پر نکل آئے ہیں، کئی شہروں اور قصبوں سے تشدد کے واقعات کی خبریں آ رہی ہیں۔ دوسری طرف، اگنی پتھ اسکیم کے تحت بھرتی ہونے والے اگنی ویروں کے لیے، وزارت داخلہ نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے، سی آر پی ایف اور آسام رائفلز میں اگنی ویروں کو 10 فیصد ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا ہے، اگنی پتھ اسکیم کے پہلے بیچ کے لیے بھرتی کے لیے مقرر کردہ زیادہ سے زیادہ عمر کی حد میں تین سال کی چھوٹ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اور اگنی پتھ اسکیم کے پہلے بیچ کے لئے یہ چھوٹ 5 سال ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز