قومی خبریں

’راجہ کی نگاہ پڑ گئی تو جانا ہی پڑے گا‘، بی جے پی میں شامل ہونے والوں پر راکیش ٹکیت کا حملہ

بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے بی جے پی جوائن کرنے والوں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت کا ابھی بھرتی ابھیان چل رہا ہے اور اس میں کوئی بھی جا سکتا ہے۔‘

<div class="paragraphs"><p>راکیش ٹکیت، تصویر آئی اےاین ایس</p></div>

راکیش ٹکیت، تصویر آئی اےاین ایس

 

گزشتہ کچھ دنوں میں کئی اپوزیشن لیڈران نے بی جے پی کا دامن تھاما ہے۔ اس درمیان کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے ایسے ’دَل بدلو‘ لیڈروں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’راجہ نے جس پر نگاہ ڈال دی کہ اسے لے آؤ، تو اسے جانا پڑے گا۔ صبح اگر کوئی جائے گا تو اسے کوئی وقار والا عہدہ ملے گا اور اگر کوئی وقار کے ساتھ جائے گا تو اس کی بہت عزت ہوگی۔‘‘ بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر نے مزید کہا کہ ’’راجہ کی اگر خواہش ہوگئی تو اسے جانا پڑے گا، چاہے پھر اسے ڈنڈے سے جانا پڑے، لیکن جانا ضرور پڑے گا۔ سرکار کا ابھی بھرتی ابھیان چل رہا ہے، اس میں کوئی بھی جا سکتا ہے۔‘‘

Published: undefined

راکیش ٹکیت نے کہا کہ اگر کوئی آدمی ایسا ہے کہ اسے کچھ لالچ بھی ہے یا اس کی کچھ ترجیحات ہیں تو وہ دوپہر کو چلا جائے گا۔ پھر اسے کوئی فائدے والا عہدہ دیا جائے گا۔ اگر کوئی جانے سے انکار کرے گا تو پھر وہ پولیس فورس کا استعمال کریں گے۔ پھر ڈنڈے سے جانا پڑے گا۔ راجہ کی نگاہ پڑ گئی تو پھر جانا ہی پڑے گا۔ پھر چاہے عزت کے ساتھ جاؤ، لالچ کے ساتھ جاؤ یا پھر طاقت کے ساتھ جاؤ۔ وہاں آرام سے رہو اور کوئی عہدہ لے لو۔‘‘

Published: undefined

ووٹنگ کے معاملے پر راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’’ہم بھی تو ووٹر ہیں، بغیر مانگے ہم کیسے ووٹ دیں گے۔ ہم ضرور ووٹ دیں گے، نوٹا تو نہیں دبائیں گے۔ جو بھی ہم سے ووٹ مانگنے آئے گا، اس کا یہاں استقبال ہے۔ ہم بھی ٹھونک کر ووٹ دیں گے۔ جہاں تک رہی 400 پار کی بات، تو اگر یہ کہہ رہے ہیں تو اسے ہی رینیو کر دو، پھر الیکشن کیوں کروا رہے ہو۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ اس سے قبل راکیش ٹکیت نے راشٹریہ لوک دل کے جینت چودھری کے این ڈی اے میں شامل ہونے پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’ہم ان کے خاندان سے تین نسلوں سے جڑے ہوئے ہیں، انہیں ایک بار ہم سے مشورہ کرنا چاہیے تھا۔ ہم نے تو کسانوں کی لڑائی لڑی ہے اور لڑتے رہیں گے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined