زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر ڈیرا جمائے کسانوں کی تحریک آج 37ویں دن بھی جاری ہے۔ سخت سردی کے باوجود کسانوں کے حوصلے بلند نظر آ رہے ہیں۔ مودی حکومت کے ساتھ کئی میٹنگوں کے بعد بھی کوئی حتمی نتیجہ نہیں نکل پایا ہے۔ حکومت کے رویہ کو دیکھتے ہوئے اب کسان تنظیموں نے اپنا رخ مزید سخت کرنے کا فیصلہ اعلان کر دیا ہے۔
Published: undefined
کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے لیڈر سکھوندر سنگھ سبھرا نے مودی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ ’’تینوں زرعی قوانین رد ہونے چاہئیں۔ اگر 4 جنوری کو اس کا کوئی حل نہیں نکلتا تو آنے والے دنوں میں تحریک کو مزید تیزی دی جائے گی۔‘‘ یہاں قابل ذکر ہے کہ دہلی میں اس وقت موسم بہت سرد ہے اور کسان کھلے آسمان کے نیچے زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یکم جنوری کو دہلی کا درجہ حرارت ایک ڈگری کے آس پاس ہے، لیکن کسان کسی بھی حال میں اپنے قدم پیچھے کھینچنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کسانوں کے مظاہرہ کے سبب چیلا اور غازی پور بارڈر کو پہلے سے ہی بند کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف سنگھو بارڈر پر 80 کسان تنظیموں کی میٹنگ بھی ہو رہی ہے۔ اس سے قبل کسان اور حکومت کے درمیان ساتویں دور کی بات چیت میں دو ایشوز پر اتفاق قائم ہوا تھا۔ 4 جنوری کو آٹھویں دور کی میٹنگ ہونی ہے۔ اس میٹنگ سے قبل کسان تنظیمیں آگے کا منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined