تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ نے ہفتہ کے روز بی جے پی اور مرکز کی مودی حکومت پر اشاروں اشاروں میں شدید حملہ کیا۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں الزام عائد کیا کہ ملک اور تلنگانہ میں فرقہ پرست طاقتیں سماج کو تقسیم کرنے اور لوگوں میں نفرت پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ’تلنگانہ قومی یومِ اتحاد‘ کے موقع پر قومی پرچم لہرانے کے بعد ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’اگر مذہبی کٹرپسندی بڑھتی ہے، تو یہ ملک کی زندگی کو تباہ کر دے گی، اور اس کے نتیجہ کار انسانی رشتے بگڑیں گے۔‘‘
Published: undefined
چندرشیکھر راؤ نے کہا کہ ’’اس وقت مذہبی کٹرپسندی عروج پر ہے۔ وہ (فرقہ پرست طاقتیں) اپنے مفادات کے لیے سماجی رشتوں میں کانٹے لگاتے ہیں۔ وہ اپنے زہریلے تبصروں سے لوگوں میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔ لوگوں کے درمیان اس طرح کی تقسیم کسی بھی طرح سے مناسب نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ طاقتیں جن کا 17 ستمبر کے تاریخی واقعات سے کوئی رشتہ نہیں ہے، تلنگانہ کی روشن تاریخ کو غلط سیاست سے داغدار اور آلودہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
Published: undefined
چندرشیکھر راؤ کا یہ تبصرہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ ’حیدر آباد مکتی دیوس‘ تقریب کے موقع پر پریڈ میدان میں قومی پرچم لہرانے کے کچھ منٹ بعد سامنے آیا ہے۔ اس سے ظاہر ہے کہ وزیر اعلیٰ نے مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ریاستی حکومت نے 17 ستمبر کو جہاں تلنگانہ قومی یومِ اتحاد کے طور پر منایا، وہیں مرکز نے اسے حیدر آباد مکتی دیوس کی شکل میں منایا۔ دراصل 17 ستمبر 1948 کو نظام حکومت کے تحت حیدر آباد ریاست کا ہندوستانی یونین میں انضمام ہو گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined