قومی خبریں

راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منگل تک بحال نہیں ہوئی تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی کانگریس

کانگریس کی طرف سے لوک سبھا اسپیکر کے فیصلے کا انتظار کیا جا رہا ہے، پارٹی یہ دیکھ رہی ہے کہ اگر پیر یا منگل کی دوپہر تک راہل گاندھی کی رکنیت بحال نہیں ہوتی تو وکیلوں کی ٹیم عدالت کا رخ کر سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی</p></div>

راہل گاندھی

 

تصویر ویڈیو گریب @INCIndia

سپریم کورٹ کی طرف سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو مودی سرنیم معاملے میں راحت تو مل گئی ہے، لیکن کانگریس پارٹی اب انتظار کر رہی ہے کہ لوک سبھا اسپیکر کب راہل گاندھی کی لوک سبھا میں واپسی کراتے ہیں۔ کانگریس کی طرف سے فیصلے کا انتظار کیا جا رہا ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ اگر پیر یا منگل کی دوپہر تک راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت بحال نہیں کی جاتی ہے تو اس سلسلے میں راہل کے وکیلوں کی ٹیم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کی تیاری کر رہی ہے۔

Published: undefined

دراصل لوک سبھا رکنیت بحالی کے دو ہی طریقے ہیں۔ یا تو اسپیکر ان کی رکنیت بحال کریں، یا پھر پارٹی اس کے لیے عدالت کا رخ کرے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ جب 23 مارچ کو ہزار کلومیٹر دور گجرات سے فیصلہ آیا تھا تو محض 24 گھنٹے کے اندر ہی راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت رد کر دی گئی، پھر پارلیمنٹ سے دو کلومیٹر دور جمعہ کو جو فیصلہ آیا ہے، اس کے بعد رکنیت کو لے کر بحالی بھی جلد ہی کر دی جائے۔ اس کے باوجود اگر ٹال مٹول کیا جاتا ہے تو وہ میلافائیڈ انٹینشن سے کیا جائے گا۔ ایسے میں عدالت جانا مجبوری ہو جائے گی۔

Published: undefined

پارٹی کی طرف سے این سی پی کے لکشدیپ سے رکن پارلیمنٹ محمد فیضل پی پی کے فیصلے کو نظیر بنا کر عدالت جانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ فیضل کو قتل سے جڑے ایک معاملے میں دس سال کی جیل کی سزا دیے جانے کے بعد انھیں نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ لیکن 25 جنوری کو کیرالہ ہائی کورٹ نے اس سزا پر روک لگا دی۔ اس پر انھوں نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ لیکن 29 مارچ کو سماعت سے ٹھیک پہلے ہی ان کی لوک سبھا رکنیت بحال کر دی گئی۔

Published: undefined

دوسری طرف سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ آنے کے بعد کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی اور ان سے راہل گاندھی کی رکنیت بحال کرنے کی گزارش بھی کی۔ اسپیکر برلا سے ملاقات کے بعد ادھیر رنجن چودھری نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ سے راہل کو راحت ملنا سچائی کی جیت ہے۔ اب ہم چاہتے ہیں کہ لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر راہل بھی کچھ بولیں۔

Published: undefined

ادھیر رنجن نے راہل گاندھی کو ملک کی سب سے بڑی عدالت سے راحت ملنے کے بعد لوک سبھا میں چیئر سے گزارش کی کہ وائناڈ سے لوک سبھا رکن کو ذیلی ایوان کی میٹنگ میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے۔ انھوں نے چیئر پر بیٹھے راجندر اگروال سے یہ مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ اب راہل گاندھی کو ایوان میں آنے کی اجازت دی جائے، یہ ہمارا مطالبہ ہے۔ اس پر اگروال نے کہا کہ لوک سبھا اسپیکر اس مسئلہ پر نوٹس لیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined