لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے آج جھارکھنڈ کے کچھ اہم علاقوں میں انتخابی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کا آئین پڑھا ہوتا تو وہ نفرت و تشدد نہیں پھیلاتے، اور نہ ہی لوگوں کو ایک دوسرے لڑاتے۔ جھارکھنڈ کے مہرما میں منعقد جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کانگریس اور انڈیا اتحاد آئین کو بچانے کا کام کر رہے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی-آر ایس ایس امبیڈکر جی کے آئین کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
پی ایم مودی کے ذریعہ آئین کی کتاب کو ’لال کتاب‘ کہے جانے کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’نریندر مودی کہتے ہیں راہل گاندھی لال کتاب دکھا رہا ہے۔ مودی جی اس کتاب کا رنگ اہم نہیں ہے، اس میں جو لکھا ہے وہ ضروری ہے۔ اگر وزیر اعظم مودی نے اسے پڑھا ہوتا تو وہ لوگوں میں نفرت و تشدد نہیں پھیلاتے، سب کو ایک دوسرے سے نہیں لڑاتے۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے بی جے پی-آر ایس ایس پر بند دروازوں کے پیچھے سے آئین پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے آئین میں ہندوستان کی روح، ملک کی تاریخ، دلتوں کا احترام، پسماندوں کی شراکت داری اور کسانوں و مزدوروں کے خواب ہیں۔ پھر بھی بی جے پی-آر ایس ایس اسے مٹانا چاہتے ہیں، لیکن دنیا کی کوئی طاقت اسے مٹا نہیں سکتی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ’’پہلے راجہ مہاراجہ اپنی مرضی سے حکومت کرتے تھے۔ عوام کو جو بھی حقوق ملے ہیں، وہ آئین کی وجہ سے ملے ہیں۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے پی ایم مودی پر بڑے ارب پتیوں کے ہاتھوں میں کھیلنے کا بھی الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی ارب پتیوں کی کٹھ پتلی ہیں۔ جو ارب پتی کہتے ہیں، نریندر مودی وہی کرتے ہیں۔ مودی نے غریبوں کا پیسہ چھین کر ارب پتیوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کیا ہے۔ مہاراشٹر میں دھاراوی کی ایک لاکھ کروڑ روپے کی زمین بھی اڈانی کو سونپی جا رہی ہے۔ سچائی یہ ہے کہ مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت کو زمین ہتھیانے کے لیے ہی گرایا گیا تھا۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران عوام کو یاد دلایا کہ جھارکھنڈ میں بی جے پی نے پسماندہ طبقہ کا ریزرویشن 27 فیصد سے گھٹا کر 14 فیصد کر دیا تھا۔ ایک طرف نریندر مودی تقریر کرتے ہیں کہ وہ پسماندہ طبقہ سے ہیں، وہیں دوسری طرف وہ پسماندہ طبقہ کا ریزرویشن کم کر دیتے ہیں، زمین چھین لیتے ہیں، نوٹ بندی کر بے روزگار بنا دیتے ہیں۔ اس لیے جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد نے فیصلہ لیا ہے کہ درج فہرست قبائل کا ریزرویشن 28 فیصد، درج فہرست ذات کا ریزرویشن 12 فیصد اور او بی سی کا ریزرویشن 27 فیصد کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: سوشل میڈیا
تصویر: پریس ریلیز