قومی خبریں

ہماری حکومت آئی تو صرف ذات پر مبنی مردم شماری ہی نہیں بلکہ معاشی سروے بھی ہوگا: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کی 90 فیصد آبادی کو اپنی طاقت کا اندازہ نہیں ہے اور وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ ان کے پاس ملک کی کتنی دولت ہے۔ انڈیا الائنس کی حکومت آنے کے بعد یہ ہندوستان کا پہلا کام ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>

راہل گاندھی / ویڈیو گریب

 

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایک بار پھر ذات پرمبنی مردم شماری اور معاشی سروے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہماری حکومت آنے کے بعد صرف ذات پر مبنی مردم شماری ہی نہیں بلکہ معاشی سروے بھی ہوگا جس کا مقصد یہ معلوم کرنا ہوگا کہ کس کے پاس کتنی دولت ہے۔ ملک کی 90 فیصد آبادی کو اپنی طاقت کا اندازہ نہیں ہے اور وہ اس بات سے بھی بے خبر ہیں کہ ان کے پاس ملک کی کتنی دولت ہے۔ ہماری حکومت آنے کے بعد یہ ہندوستان کا پہلا کام ہوگا۔

Published: undefined

دارالحکومت دہلی میں میں ’نیائے منچ - اب انڈیا بولےگا‘ نامی پروگرام میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ انڈیا الائنس کی حکومت اگنی ویر اسکیم کو بھی ختم کرے گی اور ان 1.5 لاکھ نوجوانوں کوبھی معاوضہ دے گی جنہیں منتخب تو کیا گیالیکن مسلح افواج میں نہیں لیا گیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ پہلا مرحلہ معاشی سروے کے ساتھ ذات پر مبنی مردم شماری ہے جس سے پتہ چل جائے گا کہ ملک میں کس کے پاس کتنی دولت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 90 فیصد آبادی کو اپنی طاقت کا اندازہ نہیں ہے اور وہ اس بات سے بھی بے خبر ہیں کہ ان کے پاس ملک کی کتنی دولت ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ان کی آبادی تقریباً 50 فیصد ہے لیکن وہ نہیں جانتے کہ ان کے پاس کتنی دولت ہے۔ ہم ذات پر مبنی مردم شماری کرائیں گے اور اس سے او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) کو معلوم ہو جائے گا کہ مختلف شعبہ جات میںں ان کی کتنی حصہ داری ہے اور اس سے سچ سامنے آ جائے گا۔

Published: undefined

ایک نوجوان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ یہ ہے کہ او بی سی کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ انہیں بہت کچھ بتایا جا رہا ہے لیکن اصل مسئلہ یہ نہیں ہے کہ کس کے پاس کتنی دولت ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری سے پورے ملک کو معلوم ہوجائے گا کہ ہندوستان کی دولت کہاں ہے اور کس کے ہاتھ میں ہے۔ پسماندہ طبقات کے پاس کتنی، دلتوں کے ہاتھ میں کتنی ہے، غریب و عام طبقے اور خواتین کے ہاتھ میں کتنی دولت ہے۔ اس کے بعد سب کے سامنے سب کچھ واضح ہوجائے گا اور جس کے بعد ایک نئی سیاست شروع ہو جائے گی۔ اس کے بعد یہ لوگ کہیں گے کہ ہم 50 فیصد ہیں اور اور ہمارے پاس صرف 2 فیصد دولت ہے، مجھے 50 فیصد دولت چاہئے۔ سیدھی سی بات ہوگی۔ یہ ہماری سوچ ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری پہلا قدم ہے۔ صرف ذات پر مبنی مردم شماری ہی نہیں ہوگی بلکہ معاشی سروے بھی ہوگا۔

Published: undefined

کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور میں کہا تھا کہ ہم اگنی ویر اسکیم ختم کر دیں گے۔ وہ غریب لوگوں کو پنشن نہیں دینا چاہتے، انہیں شہید کا درجہ نہیں دینا چاہتے، انہیں کینٹین کی سہولت نہیں دینا چاہتے۔ امیر لوگوں کو یہ سب مل جائے گا لیکن جو جوان ہیں اور جو شہید ہونے کے لیے تیار ہیں وہ دو طرح کے بن رہے ہیں۔ ایک اگنی ویر ہے کہ جسے اگر گولی لگی تو اسے کہا جائے گا کہ وہ شہید نہیں ہوا ۔ وہیں ایک عام جوان ہے جسے پنشن ملے گی، اسے شہید کا درجہ ملے گا۔ اس اگنی ویر اسکیم کے ذریعے سے فوج کے اندر تقسیم پیدا کی جا رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ ان باتوں کو سیاسی طور سے سمجھیں۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ جہاں عام لوگوں کا ایک روپیہ بھی قرض معاف نہیں کیا گیا وہیں بڑے بڑے صنعت کاروں کے 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کردیئے گئے۔ انڈیا الائنس نے پہلے ہی رائٹ ٹو اپرنٹس شپ اسکیم متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا ہے جو طلباء کو گریجویشن یا ڈپلومہ کے بعد 1 لاکھ روپے سالانہ کی یقینی آمدنی کے ساتھ ضمانت شدہ ملازمت کا حق دے گا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کانگریس ملک کی غریب ترین خواتین کے کھاتوں میں ہر سال ایک لاکھ روپے جمع کرے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined