پوری دنیا کو دہشت میں ڈال دینے والا کورونا وائرس ایک بار پھر دنیا کو خوف میں مبتلا کر رہا ہے۔ اس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کا انفیکشن تیزی کے ساتھ دنیا کو اپنی زد میں لے رہا ہے۔ امریکہ سے لے کر برطانیہ تک اور دیگر ممالک میں اس ویریئنٹ کے معاملوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ حالانکہ ہندوستان میں ابھی تک اومیکرون سے انفیکشن کے مجموعی طور پر 113 معاملے ہی سامنے آئے ہیں، لیکن برطانیہ میں ایک دن میں تقریباً 80 ہزار کیسز ملے تھے۔
Published: undefined
جمعہ کو اس بارے میں نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال سے جب اس تعلق سے پوچھا گیا تو ان کا جواب بے حد خوفناک تھا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر ہم برطانیہ میں اومیکرون کے پھیلاؤ کی رفتار کو دیکھیں اور اگر یہی رفتار ہندوستان میں بھی نظر آئی تو ہماری آبادی کے لحاظ سے ہر دن 14 لاکھ معاملے سامنے ہوں گے۔‘‘
Published: undefined
ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ یوروپ میں انفیکشن کے معاملوں میں تیزی کے ساتھ ہی اس وبا کے نئے دور کی دستک ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر سیمپل کی جینوم سیکوئنسنگ کر پانا ممکن نہیں ہے۔ فی الحال یہ نگرانی اور عالمی وبا کے اندازہ کا ایک ذریعہ ہے۔ ہم اس بات کا یقین دلا سکتے ہیں کہ مناسب اور منظم طور پر سیمپل لیے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
ڈاکٹر پال نے مکمل ٹیکہ کاری، ماسک پہننا، بڑے اجلاس سے دور رہنے کو بہت اہم قرار دیا۔ ہندوستان میں دستیاب ٹیکے اثردار ہیں، ویکسین بوسٹر شاٹس پر ایک سائنسی تحقیق پر جلد فیصلہ لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں اومیکرون کا سب سے پہلا معاملہ 2 دسمبر کو سامنے آیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز