نئی دہلی: کیرالہ کے کوزی کوڈ میں جمعہ کی رات ائیر انڈیا ایکسپریس کا بوئنگ 737-800 طیارہ جس طرح رن وے کو عبور کرکے کھائی میں جاگرا، یہ چھ ماہ کے دوران ایسا دوسرا واقعہ ہے۔ ترکی کے شہر استنبول میں پانچ فروری کو پیگاسس ایئر لائن کا بوئنگ 737-800 طیارہ بھی اسی طرح حادثے کا شکار ہوگیا تھا۔
Published: 08 Aug 2020, 6:59 PM IST
ترکی میں ہونے والے اسی طرح کے حادثے میں خراب موسم کے درمیان طیارہ رن وے پر اترا اور رن وے سے 30 میٹر نیچے جاگرا تھا۔ اس حادثے میں بھی طیارے کے ٹکڑے ہوگئے تھے اور تین مسافرمارے گئے تھے۔ ان دونوں حادثات میں کافی کچھ مماثلت ہے اور اگر اس حادثہ سے سبق لیا جاتا تو کوزیکوڈ حادثے سے بچا جا سکتا تھا۔
Published: 08 Aug 2020, 6:59 PM IST
ایئر انڈیا ایکسپریس کا طیارہ دبئی سے ہندوستانی شہریوں کو لے کر کوزی کوڈ پہنچا تھا اور لینڈنگ کے وقت رن وے سے 35 میٹر نیچے جا گرا تھا۔ طیارے میں پائلٹ عملے کے 6 ارکان سمیت 190 مسافر سوار تھے، جن میں دو پائلٹ سمیت اب تک 18 کی موت ہو چکی ہے اور ایک سو سے زیادہ افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ہوائی جہاز تقریباً 14 برس پرانا تھا۔
Published: 08 Aug 2020, 6:59 PM IST
استنبول ایئرپورٹ پر پیش آئے حادثے کا طیارہ بھی 11 سال پرانا تھا۔ یہ پرواز ترکی کے اجمیر عدن مینڈیرس ہوائی اڈے سے استنبول پہنچی۔ پائلٹ نے سمت بدلنے والی تیز ہواؤں کے درمیان ہوائی جہاز کو رن وے پر اتارا، لیکن اس کی سمت ہوا کے ساتھ ہونے کی وجہ سے طیارے کی رفتار توقع کے مطابق کم نہیں ہوئی۔ طیارہ تین کلومیٹر رن وے کو عبور کرکے دیوار کو توڑتا ہوا 30 میٹر گہرائی میں جاکر گر گیا تھا۔ پھر طیارہ دو ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا۔ اس حادثے میں تین مسافروں کی موت ہوئی تھی۔
Published: 08 Aug 2020, 6:59 PM IST
طیارے کے دونوں حادثات میں موسم کی صورتحال اور رن وے کی لمبائی قریب قریب ایک جیسی تھی۔ دونوں ہی معاملوں میں رن وے کے سامنے کھائی تھی۔ بہت ممکن ہے کہ دونوں ہی معاملوں میں حادثے کی وجہ ایک جیسی رہی ہو۔
Published: 08 Aug 2020, 6:59 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Aug 2020, 6:59 PM IST
تصویر: پریس ریلیز