اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد ہندوستان کے ساتھ جاری تنازع اور کشیدگی کے درمیان یہ اعتراف کیا ہے کہ اگر ہندوستان کے ساتھ روایتی جنگ ہوئی تو ان کے ملک کو منہ کی کھانی پڑے گی۔
Published: 15 Sep 2019, 11:10 AM IST
عمران خان نے’ الجزیرہ‘ کو دیئے انٹرویو میں کہا کہ اگر پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ روایتی جنگ لڑی اور وہ ہارنے لگا تب اس کے پاس دو ہی آپشن ہوں گے، یا تو وہ ہتھیار ڈال دے اور یا پھر آخری دم تک آزادی کی لڑائی لڑے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ پاکستانی اپنی آزادی کی جنگ آخری سانس تک لڑیں گے۔ ایسے میں جب نیوکلیائی ہتھیاروں سے لیس دو ممالک لڑیں گے تو اس کے اپنے نتائج ہوں گے۔
Published: 15 Sep 2019, 11:10 AM IST
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کشمیر میں موجودہ حالات کے پیش نظر دونوں نیوکلیائی ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان کسی بڑے تصادم یا جنگ کا خطرہ ہے، عمران خان نے کہا ’’ہاں، دونوں ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اپنے پڑوسی ممالک میں پاکستان کا چین کے ساتھ اس وقت اتنا قریبی تعلق ہے جتنا پہلے کبھی نہیں رہا ہے لیکن ہندوستان کے ساتھ یہ بالکل نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے۔
Published: 15 Sep 2019, 11:10 AM IST
عمران خان نے کہا ’’کشمیر میں 80 لاکھ مسلمان گزشتہ تقریبا چھ ہفتے سے قید ہیں۔ ہندوستان، پاکستان پر دہشت گردی پھیلانے کا الزام لگا کردنیا کی توجہ اس قضیہ سے بھٹكانا چاہتا ہے۔ پاکستان کبھی جنگ کا آغاز نہیں کرے گا، اور میں اس سلسلہ میں بالکل واضح ہوں، میں امن پسند انسان ہوں، میں جنگ کے خلاف ہوں، میرا خیال ہے کہ جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے‘‘۔
Published: 15 Sep 2019, 11:10 AM IST
خان نے کہا کہ حالانکہ جب دو نیوکلیائی طاقت ٹكرائیں گی اور اگر وہ روایتی جنگ بھی لڑتے ہیں تو پورا خدشہ ہے کہ یہ جنگ جوہری ہتھیاروں تک پہنچ جائے گی۔ اس طرح کی جنگ کے نتائج کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا’’ہم دنیا کے تمام اہم فورم پر اس مسئلہ کو اٹھا رہے ہیں تاکہ وہ فوری اقدامات اٹھائیں کیونکہ اگر جنگ ہوئی تو یہ برصغیر تک ہی محدود نہیں رہے گی۔ یہ اس سے آگے جائے گا اور پوری دنیا پر اثر پڑے گا‘‘۔
Published: 15 Sep 2019, 11:10 AM IST
انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستان نے ہندوستان سے بات چیت کی کوشش کی، لیکن ہندوستان نے اسے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) کی بلیک لسٹ میں ڈلوانے کی کوشش کی۔ اگر پاکستان بلیک لسٹ میں چلا جاتا تو ہمارے اوپر بہت سی پابندیاں عائد ہوجاتیں، ہندوستان ہمیں دیوالیہ کروانا چاہتا ہے۔
Published: 15 Sep 2019, 11:10 AM IST
عمران خان نے کہا، "دوسری عالمی جنگ کے بعد اقوام متحدہ بنا اور ہم نے یہیں کشمیر کے مسئلہ کو اٹھایا ہے اور امید ہے کہ کچھ نہ کچھ حل نکلے گا۔ہم دنیا کے تمام طاقتور ممالک سے رابطہ کر رہے ہیں۔اگر کشمیر کا مسئلہ نہیں سلجھا تو اس کا اثر پوری دنیا پر پڑے گا۔ جن ممالک کو ہندوستان بڑی مارکٹ دکھائی دے رہا ہے اور وہ یہاں تجارت کرنے کی سوچ رہے ہیں، انہیں اس بات کا احساس نہیں ہے کہ اگر وہ مداخلت نہیں کریں گے تو اس کا اثر نہ صرف برصغیر پر پڑے گا بلکہ پوری دنیا اس سے متاثر ہوگی‘‘۔
Published: 15 Sep 2019, 11:10 AM IST
اپنے ایک سال کی مدت کی کامیابیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا’’ہم پہلے ہی ایک نئے پاکستان میں ہیں۔ اس حکومت نے ایسی چیزیں کی ہیں جنہیں پہلے کسی حکومت نے نہیں کیا لیکن جیسی کہاوت ہے روم ایک دن میں نہیں بنا. جب آپ اس طرح کی بڑی تبدیلی اور بہتر بنانے کا آغاز کرتے ہیں تو اس میں وقت لگتا ہے۔ کسی بھی حکومت کے كام کاج کا اندازہ پانچ سال بعد ہی ہو پاتا ہے .... پہلا سال سب سے مشکل وقت تھا لیکن اب سے لوگوں کو فرق پتہ چلنا شروع ہو جائے گا ... اس وقت ملک کی سمت درست ہے‘‘۔
Published: 15 Sep 2019, 11:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Sep 2019, 11:10 AM IST