قومی خبریں

'وزیر نہ بنایا گیا تو بیوی خودکشی کر لے گی!‘ شیو سینا کے رکن اسمبلی نے شندے کو کیا بلیک میل، ایم ایل اے کا دعویٰ

سیاسی پردے کے پیچھے کی پوری کہانی بتاتے ہوئے گوگاوالے نے کہا کہ پہلی کابینہ کی توسیع کے دوران سی ایم شندے کو ایم ایل ایز نے بلیک میل کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

ممبئی: مہاراشٹر میں کابینہ کی توسیع میں تاخیر کے درمیان سی ایم ایکناتھ شندے کے ساتھ شیوسینا کے ایم ایل اے بھرت شیٹھ گوگاوالے نے ایک بڑا انکشاف کیا ہے۔ گوگاوالے نے کہا کہ کچھ ایم ایل اے نے وزیر بننے کے لیے کئی طرح کی حربہ استعمال کئے۔ رائے گڑھ میں ایک سیاسی پروگرام کے دوران گوگاوالے نے دعویٰ کیا کہ کچھ ایم ایل اے نے سی ایم ایکناتھ شندے کو کابینہ میں جگہ حاصل کرنے کے لیے بلیک میل کیا تھا۔

Published: undefined

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں وزیر کے عہدے کی دوڑ میں شامل تھا لیکن جب وزیراعلیٰ کے سامنے مشکلات آنے لگیں تو میں پیچھے ہٹ گیا کیونکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ ہمارے وزیراعلیٰ کسی مشکل میں پھنسے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایم ایل اے نے آ کر کہا کہ اگر وہ وزیر نہیں بنے تو ان کی بیوی خودکشی کر لے گی! دوسرے نے کہا کہ وزیر نہیں بنے تو نارائن رانے ان کی سیاست ختم کر دیں گے۔ اسی دوران ایک اور ایم ایل اے نے دھمکی دی کہ وہ اسی وقت استعفیٰ دے دیں گے جب حلف برداری کی تقریب ختم ہوگی۔

Published: undefined

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ حلف برداری سے ایک دن پہلے، سی ایم شندے اور انہوں نے ہر ایک ایم ایل اے کو صورتحال کو سمجھنے کے لیے فون کیا تھا۔ انہوں نے سمبھا جی نگر کے ایک ایم ایل اے کو فون کیا اور کہا کہ وہ اتنی جلدی میں کیوں ہیں؟ ان کے ضلع سے دو نام پہلے ہی منتخب کیے جا چکے ہیں لیکن ان کے رائے گڑھ ضلع کے تین ناموں میں سے کوئی بھی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ وہ انتظار کرنے پر راضی ہو گئے اور قائل ہو گئے۔

Published: undefined

تاہم گوگاوالے نے کہا کہ دوسرے ایم ایل اے کی بیوی کی جان بچانی ہے، اس لیے انہیں وزیر بنایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نارائن رانے کے گڑھ میں اپنی سیٹیں برقرار رکھنے کے لیے دیگر ایم ایل ایز کو بھی وزیر بنایا گیا۔ گوگاوالے نے کہا کہ تب سے مجھے انتظار کرنے کو کہا گیا اور میں اب بھی اپنی باری کا انتظار کر رہا ہوں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined