نئی دہلی: بی جے پی لیڈران کی جانب سے پیغمبر اسلام کے خلاف نازیبا بیانات پر اسلامی ممالک احتجاج درج کرا رہے ہیں۔ تاحال، قطر، سعودی عرب، ایران، کویت، بحرین اور پاکستان سمیت متعدد ممالک اہانت رسول پر مذمت کر چکے ہیں۔ بی جے پی نے اپنے دونوں لیڈران کے خلاف سخت کارروائی کی ہے اور دونوں ہی لیڈران اپنے بیانات واپس لے چکے ہیں۔ وہیں، اس معاملہ میں دہلی کے ساتب لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ نے رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر متھرا اور گیان واپی مسجد دینے سے (ہندوؤں کو) مسئلہ حل ہو سکتا ہے تو ایسا کرنا صحیح ہے۔
Published: 07 Jun 2022, 8:56 AM IST
نجیب جنگ نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ملک کے لئے شرمناک ہے۔ ہمارے مشرق وسطی سے کافی گہرے تعلقات ہیں۔ ان ممالک نے وزیر اعظم نے کئی دورے کر کے ملک کی شبیہ کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے، تاکہ وہاں یہ احساس نہ ہو کہ ہندوستان ان ممالک سے علیحدہ ہے۔ اب جو کچھ ہوا ہے اس سے یہ پیغام گیا ہے کہ ملک جو راستہ اختیار کر رہا ہے وہ مناسب نہیں ہے۔ اس سے ملک کی شبیہ متاثر ہوئی ہے۔
Published: 07 Jun 2022, 8:56 AM IST
نجیب جنگ نے کہا کہ بی جے پی نے صحیح کیا جو اپنے ترجمان کو برطرف کر دیا، ان کے بیانات بچکانے تھے۔ کسی بھی باشعور معاشرہ میں ان الفاظ کا استعمال نہیں کیا جاتا ۔ اس سے لوگوں کو سبق ملے گا۔ یہ جو ملک ہے، یہ بردبار ملک ہے، یہ بھی سمجھیں گے کہ حکومت کی کچھ مجبوریاں ہوتی ہیں، کچھ لوگ بولتے ہیں۔ میرا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کا قد بہت بلند ہے۔ میں بار بار کہتا ہوں کہ ہندو اور مسلمان کا ڈی این اے ایک ہے۔ ہم نے ساتھ مل کر اس ملک کے لئے خون بہایا ہے۔ آپ کے اور میرے آبا و اجداد یہاں دفن کئے گئے ہیں۔ یہیں ان کی ارتھیاں گنگا میں بہائی گئی ہیں۔ ان کو علیحدہ نہیں کیا جا سکتا۔
Published: 07 Jun 2022, 8:56 AM IST
نجیب جنگ نے کہا کہ ہندوستان تبھی ترقی کرے گا، جب ہم مل کر ساتھ چلیں گے۔ محبت کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ گزشتہ 7-8 سال سے اقلیتی طبقہ کو یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ آپ ہمارے ساتھ شامل نہیں ہیں، اس سے ان کے یقین کو دھچکا لگے گا۔ ان کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے۔ اس احساس کو دھکا لگا، اس میں کوئی شک نہیں۔ ان کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے۔ اس احساس کو دھکا لگا ہے، اس میں کوئی شک نہیں۔
Published: 07 Jun 2022, 8:56 AM IST
نجیب جنگ نے کہا کہ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے جو اشارہ دیا ہے وہ بہت اہم ہے، کیونکہ تاریخ کے زخموں کو ہرے کر کے کچھ نہیں ملے گا۔ جس طرح سے وہ اپنی بات کو آگے بڑھا رہے ہیں، اس سے دھیرے دھیرے فرق پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا ’’میرا یہ ماننا ہے کہ مسلمانوں کو اس پہل کو آگے بڑھانا چاہئے۔ گیان واپی اور متھرا دونوں پر ہی ہم صلح کر سکتے ہیں۔ اگر گیان واپی دینے سے یا متھرا دینے سے مسئلہ حل ہو سکتا ہے تو انہیں دے دینا مناسب ہے۔ میں اس بات سے متفق ہوں کہ اگر 10 مسجدیں دینا پڑ جائیں تو دے دینا چاہئے مگر ملک سلامت رہنا چاہئے۔‘‘
Published: 07 Jun 2022, 8:56 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Jun 2022, 8:56 AM IST