ہندوستان میں کورونا وبا کی دوسری لہر میں لوگوں کو کووڈ ٹیسٹ کرانے میں آ رہی دقتوں کو دیکھتے ہوئے آئی سی ایم آر (انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ) نے گھر میں ہی کورونا جانچ کے لیے تیار کی گئی جانچ کِٹ ’کووی سیلف‘ کو منظوری دے دی۔ پونے کی ایک کمپنی کے ذریعہ تیار 250 روپے کی قیمت والی اس سیلف یوز ریپڈ ہوم ٹیسٹ کِٹ سے جانچ رپورٹ صرف 15 منٹ میں مل جائے گی۔ خوش کن بات یہ ہے کہ کِٹ کچھ دنوں کے اندر بازار میں دستیاب ہوگی۔
Published: undefined
ہندوستان کی پہلی کووڈ-19 ہوم ٹیسٹ کِٹ ’کووی سیلف‘ کو پونے کی مائے لیب ڈسکوری سالیوشنز کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ کمپنی نے گزشتہ سال ہندوستان کو اپنا پہلا آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ کِٹ بھی دیا تھا، جو اب عام طور پر کورونا ٹیسٹ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے منیجنگ ڈائریکٹر ہسمکھ راول نے کہا کہ ’’مائے لیب ڈسکوری سالیوشنز کی اس وقت ہر ہفتہ 70 لاکھ ٹیسٹ کِٹ بنانے کی صلاحیت ہے اور جون کی شروعات تک اسے بڑھا کر ایک کروڑ ٹیسٹ کِٹ کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
ہسمکھ راول نے کہا کہ سیلف یوز (خود سے استعمال کیا جانے والا) ٹیسٹ کِٹ کا استعمال کسی بھی علامت والے شخص یا آئی سی ایم آر گائیڈ لائنس کے مطابق تصدیق کیے گئے معاملوں میں ان کے فوری رابطہ کے ذریعہ کیا جا سکتا ہے اور وہ خود ہی ٹیسٹ کر سکتے ہیں، آئسولیٹ میں جا سکتے ہیں اور جلدی سے علاج حاصل کر سکتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہر کِٹ میں ٹیسٹ کے ضروری سامان، استعمال کی ہدایت کے لیے تحریر اور ٹیسٹ کے بعد اسے بہ حفاظت نمٹانے کے لیے ایک بایوہازارڈ بیگ شامل ہوگا۔ استعمال کنندہ کی پریشانی کو کم کرنے کے لیے گہرے ناسافرنزیل کے مقابلے میں ناک کے سواب کا استعمال کر کے ٹیسٹ کیا جا جاتا ہے۔
Published: undefined
کمپنی کے مطابق کووی سیلف صرف 15 منٹ میں رپورٹ دے گا اور سبھی پیکٹ میں ایک کیو آر کوڈ ہوتا ہے جسے ایپ پر رپورٹ حاصل کرنے کے لیے ٹیسٹ کے ریزلٹ کے ساتھ درج کیا جانا چاہیے۔ راول نے کہا کہ ’’چونکہ یہ طبی دیکھ بھال کسی پیشہ ور کے ذریعہ نمونہ حاصل کرنے کی ضرورت کو ختم کرتا ہے۔ یہ ٹیسٹ کے ریزلٹ میں تاخیر کو کم کرنے کے علاوہ لیباریٹریز پر دباؤ کو بھی کم کرے گا۔
Published: undefined
کمپنی ڈائریکٹر سجیت جین کا کہنا ہے کہ اپنے کووی سیلف ٹیسٹ کے ساتھ ایم ڈی ایس کو امید ہے کہ وہ کووڈ-19 ٹیسٹ کو ہر ہندوستان کے دروازے تک پہنچائے گا تاکہ انھیں وبا کی اگلی لہر اور کسی بھی بعد کی لہر سے لڑنے میں مدد مل سکے۔ ایسا اس لیے بھی ممکن ہو پائے گا کیونکہ اس کِٹ کو بغیر کسی فارمیسی سے خریدا جا سکتا ہے۔ سجیت جین نے بتایا کہ ’’بیشتر مغربی ممالک نے اپنے شہریوں کے لیے خود کووڈ ٹیسٹ کرنے کی اجازت دی ہے اور اسے چین کو توڑنے کے لیے ایک طاقتور شئے تصور کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز