وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے ملک کی قومی سیکورٹی اور باہری ممالک کے ساتھ رشتوں سے جڑے غلط خبریں پھیلانے والے 68 کروڑ سے زیادہ ناظرین کی تعداد والے 6 پاکستانی اور 10 ہندوستانی چینلوں سمیت 16 یوٹیوب نیوز چینلوں کو بلاک کر دیا ہے۔ وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے آئی ٹی ایکٹ 2021 کے تحت ایمرجنسی قوتوں کا استعمال کرتے ہوئے دو الگ الگ احکام کے تحت 16 یوٹیوب پر مبنی نیوز چینل اور ایک فیس بک اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
Published: undefined
وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ’’یہ دیکھا گیا ہے کہ ان چینلوں کا استعمال قومی سیکورٹی، ہندوستان کے خارجی رشتوں، ملک میں فرقہ وارانہ خیر سگالی اور عوامی نظام سے متعلق معاملوں پر سوشل میڈیا پر فرضی خبریں پھیلانے کے لیے کیا گیا۔ کسی بھی ڈیجیٹل نیوز پبلشر نے آئی ٹی ایکٹ 2021 کے رول 18 کے تحت وزارت کو ضروری جانکاری نہیں دی تھی۔‘‘
Published: undefined
وزارت نے مزید کہا کہ ہندوستان کے کچھ یوٹیوب چینلوں کے ذریعہ شائع مواد میں ایک طبقہ کو دہشت گرد کی شکل میں ظاہر کیا گیا ہے اور مختلف مذہبی طبقات کے اراکین کے درمیان نفرت کو اکسایا گیا ہے۔ اس طرح کے مواد میں فرقہ وارانہ نفرت پیدا کرنے اور عوامی نظام کو بگاڑنے کی منشا پائی گئی۔
Published: undefined
ہندوستان کے کئی یوٹیوب چینل سماج کے مختلف طبقات میں دہشت پیدا کرنے کی منشا سے غیر مصدقہ نیوز اور ویڈیو شائع کرتے ہوئے پائے گئے۔ کووڈ-19 کے سبب پورے ہندوستان میں لاک ڈاؤن کے اعلان سے متعلق جھوٹے دعوے کر کے مہاجر مزدوروں کو جوکھم میں ڈالنا اور کچھ مذہبی طبقات کے لیے خطروں کا الزام لگاتے ہوئے منمانے دعوے وغیرہ اس کی مثالیں ہیں۔ ایسے مواد کو ملک میں عوامی نظام کے لیے نقصاندہ مانا گیا ہے۔
Published: undefined
وزارت نے کہا کہ ’’پاکستان واقع یوٹیوب چینلوں کو ہندوستانی فوج، جموں و کشمیر اور یوکرین کی حالت کے ضمن میں ہندوستان کے بیرون ملکی تعلقات جیسے مختلف موضوعات پر ہندوستان کے بارے میں فرضی نیوز پوسٹ کرنے کے لیے منصوبہ بند طریقے کا استعمال کرتے ہوئے پایا گیا۔ ان چینلوں کے مواد کو قومی سیکورٹی، ہندوستان کی سالمیت اور بیرون ممالک کے ساتھ ہندوستان کے دوستانہ رشتوں کے نظریہ سے پوری طرح سے غلط اور حساس مانا گیا۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل 23 اپریل کو وزارت نے پرائیویٹ ٹی وی چینلوں کو جھوٹے دعوے کرنے اور قابل اعتراض سرخیوں کا استعمال کرنے کے خلاف متنبہ بھی کیا تھا۔ وزارت نے کہا کہ ’’حکومت ہند پرنٹ، ٹیلی ویژن اور آن لائن میڈیا میں ہندوستان میں ایک محفوظ اطلاعات کا ماحول یقینی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز