ہندوستانی فضائیہ نے منگل کو علی الصبح تقریباً 3.30 بجے بالاکوٹ میں دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے ٹھکانوں پر ایئر اسٹرائیک (فضائی حملہ) کی۔ اچانک ہوئے اس حملہ میں جیش کے کئی دہشت گردوں اور کمانڈروں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ پاکستان کی طرف سے ہندوستانی فضائی طیاروں کی پیش قدمی کی تو تصدیق کی گئی ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے طیارے پاکستان کی کارروائی کے بعد واپس جاتے ہوئے جنگ میں پے لوڈ (سامان) گرا دیا اور اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ حالانکہ پاکستان کے کئی شہریوں نے وہ مناظر خود اپنی آنکھوں سے دیکھے اور زور دار دھماکے کی آوازیں سنیں۔ عینی شاہدین کے یہ بیانات پاکستانی حکومت کے موقف کی نفی کر رہے ہیں۔
Published: 26 Feb 2019, 7:10 PM IST
پاکستانی عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ صبح 3.30 بجے اچانک یوں لگا گویا زلزلہ آ گیا ہو۔ ایک ساتھ کئی دھماکوں کی آواز سنائی دی اور کئی لوگ زخمی ہو گئے۔
بی بی سی اردو نے کئی عینی شاہدین کے بیانات پر مبنی رپورٹ شائع کی ہے، ساتھ ہی اپنے ویب پورٹل پر ان کی ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے گاؤں جابہ کے رہائشی واجد شاہ نے کہا، ’’میں نے تیز آوازیں سنی جیسے کوئی راکٹ سے فائر کر رہا ہو۔ ایسی تین آوازیں سنیں، پھر خاموشی چھا گئی۔‘‘
ایک دیگر شہری عادل نے بی بی سی کو بتایا، ’’رات کے وقت اچانک زوردار دھماکہ ہوا۔ یوں لگا جیسے زلزلہ آگیا ہو۔ اس کے بعد ہوائی جہازوں کے اڑنے کی آوازیں آتی رہیں، جو کچھ دیر بعد بند ہو گئیں۔ جب ہم صبح موقع واردات پر پہنچے تو کافی بڑا گڈھا ملا اور کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں، ان میں میرا ایک واقف کار بھی ہے۔‘‘
Published: 26 Feb 2019, 7:10 PM IST
ایک اور چشم دید مختار حسین نے بتایا، ’’رات کو تقریباً 3 بجے تیز دھماکہ ہوا۔ اس کے چند سیکنڈ بعد دوسرا دھماکہ ہوا۔ تیسرا پھر چوتھا دھماکہ ہوا۔ اس سے گاؤں کے سارے لوگ ڈر گئے اور اپنے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔ ہمیں کچھ نہیں دکھائی دیا۔ تھوڑی دیر بعد آسمان میں پاکستانی جہاز اڑنے لگے لیکن بھارتی جہازوں کا کچھ پتہ نہیں چلا۔‘‘
Published: 26 Feb 2019, 7:10 PM IST
ہندوستانی وزارت خارجہ نے ہندوستان کی طرف سے کیے گئے اس فضائیہ حملہ کی تصدیق کی ہے۔ خارجہ سکریٹری وی کے گوکھلے نے بتایا کہ منگل کو علی الصبح 3.30 بجے بالاکوٹ میں جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی کیمپ پر فضائی حملہ کیا گیا۔ اس دوران کئی دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔ حملہ کے وقت مسعود اظہر کے کچھ خاندانی افراد بھی وہاں موجود تھے حالانکہ کون کون لوگ ہلاک ہوئے ہیں اس کی اطلاع تاحال موصول نہیں ہو پائی ہے۔
واضح رہے کہ 14 فروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلہ پر خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 40 سے زیادہ سی آر پی ایف اہلکار شہید ہو گئے تھے۔ جیش محمد کی طرف سے اس حملہ کی ذمہ داری لی گئی تھی۔ حکومت ہند کے مطابق بالاکوٹ میں موجود دہشت گرد مزید خود کش حملوں کی تیاری کر رہے تھے، لہذا انہیں ختم کرنا لازمی ہو گیا تھا۔
Published: 26 Feb 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Feb 2019, 7:10 PM IST