باغپت: میگھالیہ کے گورنر عہدے کی میعاد کار پوری ہونے کے بعد ستیہ پال ملک نے مودی حکومت کے خلاف سیاسی حملہ تیز کرتے ہوئے دو ٹوک کہا ہے کہ اگلے الیکشن میں وہ سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کی مدد کریں گے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی سیاسی پارٹی میں شامل نہیں ہوں گے۔ خیال رہے کہ گورنر میگھالیہ کے طور پر اپنی میعاد کار مکمل کرنے کے بعد ستیہ پال ملک ضلع باغپت میں واقع اپنے آبائی گاؤں ہساودا پہنچے تھے۔
Published: undefined
حکومت پر پہلے سے زیادہ حملہ آور ہوتے ہوئے ملک نے کہا کہ یہ حکومت کسان مخالف ہے۔ اپنی آگے کی حکمت عملی کے بارے میں کہا کہ ’میں کوئی سیاسی پارٹی جوائن نہیں کرونگا۔ نہ ہی الیکشن لڑونگا، لیکن کسانوں کی لڑائی ضرور لڑونگا۔ اس لڑائی میں چودھری چرن سنگھ کا پوتا ہونے کی وجہ سے جینت سنگھ اور ملائم سنگھ کے بیٹا ہونے کی وجہ سے اکھلیش یادو کی مدد کرونگا‘۔
Published: undefined
سابق گورنر ملک نے بطور گورنر اپنی میعادکار کو بہتر بتاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پوری ایمانداری سے کام کیا جبکہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ختم کیا تو محبوبہ مفتی کہتی تھی کہ یہاں خون کی ندیاں بہہ جائیں گی لیکن ایک گولی بھی نہیں چلانی پڑی۔
Published: undefined
حالانکہ انہوں نے گورنر کا ٹرم پورا ہونے کے بعد مودی حکومت کے ذریعہ ان کے خلاف بھی کوئی کارروائی کرنے کے شبہ سے انکار نہیں کیا۔ ملک نے کہا کہ ’مجھ پر بھی یہ لوگ کچھ ضرور کریں گے۔ جموں و کشمیر کی سبھی فائلوں کی جانچ کرالو یا تلاشی لے لو، لیکن میرا کچھ ہوگا ہی نہیں۔ میں فقیر آدمی ہوں۔ میرے یہاں ڈھیلہ تک نہیں ملے گا‘۔
Published: undefined
ملک کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگار سے لوگ پہلے ہی پریشان ہیں۔ کسانوں کو گنے کے بقایہ جات نہیں مل رہے اور اس کے دام بھی نہیں بڑھ رہے ہیں۔ اب اگنی ویر اسکیم لاکر کسانوں کے بچوں کا مستقبل بھی خراب کر دیا۔
Published: undefined
ستیہ پال ملک نے کہا کہ کسانوں کے بیٹوں کے لئے روزگار کا بحران ہے۔ نوکری بھی صرف تین سال کی کردی گئی اور کوئی پنشن نہیں ہے۔ اس وقت پورے ملک میں ہاہاکار مچا ہوا ہے۔ مظفر نگر میں ابھی اگنی ویر کی تقرری چل رہی ہے۔ نوجوان سڑکوں پر سوتے ہیں اور ان کو کھانا تک نہیں ملتا ہے۔ اگنی ویر اسکیم لاکر کسانوں کے بچوں کا مستقبل بھی خراب کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined