نئی دہلی: توہین عدالت معاملہ میں قصوروار قرار دیئے گئے سینئر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن کی سزا پر جمعرات کے روز بحث کی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سماعت کے دوران پرشانت بھوشن نے اپنی دلیل میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ بولنے میں ناکام رہے تو یہ فرائض کی توہین ہوگی۔
Published: 20 Aug 2020, 2:50 PM IST
سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے کہا، ’’تکلیف اس بات کی ہے کہ مجھے اس عدالت کی توہین کا قصوروار ٹھہرایا گیا جس کی عظمت کی تعریف میں نے ایک درباری یا واہ وہی کے طور پر نہیں کی بلکہ 30 برسوں سے ایک سرپرست کے طور پر بنائے رکھنے کی کوشش کی۔‘‘
Published: 20 Aug 2020, 2:50 PM IST
پرشانت بھوشن نے مزید کہا، ’’میں صدمہ میں ہوں اور اس بات سے مایوس ہوں کہ عدالت اس معاملہ میں میرے ارادوں کا کوئی ثبوت پیش کیے بغیر نتیجہ پر پہنچ گئی۔ عدالت نے مجھے شکایت کی کاپی تک فراہم نہیں کی۔ میرے لئے یہ یقین کرنا مشکل ہو رہا ہے کہ عدالت نے پایا کہ میرے ٹوئٹ نے ادارے کی بنیاد کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی۔‘‘
Published: 20 Aug 2020, 2:50 PM IST
پرشانت بھوشن نے کہا کہ ’’جمہوریت میں کھلے طور پر تنقید ضروری ہے۔ ہم ایسے وقت میں رہ رہے ہیں جب آئینی اقدار کو سنجو کر رکھنا ذاتی سکون سے زیادہ اہم ہونا چاہیے۔ بولنے میں ناکام ہونا فرائض کی توہین ہوگی۔ یہ میرے لئے بہت ہی برا ہوگا کہ میں اپنے مصدقہ تبصرے کے لئے معافی مانگتا رہوں۔‘‘ پرشانت بھوشن نے مہاتما گاندھی کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ’’میں رحم کی درخواست نہیں کرتا۔ میرے مصدقہ بیان کے لئے کورٹ کی طرف سے جو سزا ملے گی، وہ مجھے منظور ہے۔‘‘
Published: 20 Aug 2020, 2:50 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Aug 2020, 2:50 PM IST
تصویر: پریس ریلیز